
وزیر اعظم کے معاون خصوصی و چیئر مین سی پیک اتھارٹی عاصم سلیم باجوہ نے خود پر خاندان پر لگے الزامات کی سختی سے تردید کردی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر جاری بیان میں چیئر مین سی پیک اتھارٹی عاصم سلیم باجوہ نے اپنے اور فیملی کے خلاف الزامات کا جواب دے دیا۔
معاون خصوصی برائے اطلاعات عاصم سلیم باجوہ نے صحافی احمد نورانی کی خبر کو جھوٹ پر مبنی اور من گھڑت قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہمیشہ عزت اوروقار کے ساتھ ملک کی خدمت کی ہےاور کرتا رہوں گا۔
I strongly rebut the baseless allegations levelled against me and my family.Alhamdolillah another attempt to damage our reputation belied/exposed.I have and will always serve Pakistan with pride and dignity. pic.twitter.com/j185UoGhx1
Advertisement— Asim Saleem Bajwa (@AsimSBajwa) September 3, 2020
عاصم سلیم باجوہ نے کہا کہ خبرمیں میرے اوپر الزام لگایا گیاکہ میں نے اپنی بیگم کے اثاثے ظاہر نہیں کیے ۔ میری ساکھ کو خراب کرنے سازش ناکام ہوگئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ میرے خلاف نامعلوم ویب سائٹ پر جھوٹی خبر لگائی گئی،میرے ظاہر کردہ اثاثوں کو غلط قرار دیاگیا۔
معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ الزام لگایا گیا امریکہ میں بھائیوں کے کاروبار کا میری فوج میں ترقی سے تعلق ہے۔ بھائیوں اور بچوں کی کمپنیوں کی مالی پوزیشن کا حساب لگائے بغیر سویپنگ اسٹیٹمنٹ دے دی گئی۔
چیئر مین سی پیک اتھارٹی نے کہا کہ 22 جون کو جب اثاثے ظاہر کیے اس وقت میری اہلیہ کا کسی کاروبار میں کوئی حصہ نہیں رہا تھا۔ میری اہلیہ یکم جون کو تمام سرمایہ کاری سے الگ ہو گئیں جس کی امریکہ میں دستاویزات کی تصدیق ہو سکتی۔
عاصم سلیم باجوہ کا کہنا تھا کہ میرے اوپر میرے بچوں کے اثاثوں کے حوالے سے الزام لگایا گیا۔ سیان بلڈرز اینڈ اسٹیٹس کمپنی ایس ای سی پی سے رجسٹرڈ ہے۔ اس کمپنی نے کبھی کوئی کام ہی نہیں کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمالیہ پرائیویٹ لمیٹڈ جو میرے بیٹے کے نام رجسٹرڈ ہے وہ اس میں اس کے 50 فیصد حصص ہیں۔ اس کمپنی نے گذشتہ 3 سالوں میں 5 لاکھ روپے کا منافع کمایا ہے۔
معاون خصوصی نے کہا کہ ایک اور کمپنی جس کا نام ماچی کارڈ وینرز ہے مکمل طور پر میرے بیٹے کی ملکیت ہے۔ یہ کمپنی گذشتہ 5 سالوں سے مکمل نقصان میں جارہی ہے۔
چیئرمین سی پیک اتھارٹی نے کہا کہ کریپٹون کمپنی اس وقت بنائی گئی جب میں بلوچستان میں تعینات تھا۔یہ کمپنی بھی ایف بی آر میں 2019 میں رجسٹرڈ ہوئی۔ اس کمپنی نے بھی کسی کاروبار میں شمولیت اختیار نہیں کی۔
عاصم سلیم باجوہ نے کہا کہ کریپٹون کمپنی نے نہ تو منرلز یا مائننگ کی لیز حاصل کی اور نہ ہی اس کمپنی کا کوئی بینک اکاؤنٹ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 18 سالہ شراکت داری میں اہلیہ کا حصہ 19 ہزار 492 ڈالر تھا۔ اہلیہ نے انویسٹمنٹ میری 18 سال کی جمع پونجی سے کی۔
چیئرمین سی پیک اتھارٹی نے مزید کہا کہ ایک بار بھی اسٹیٹ بینک کے قوائد و ضوابط کی خلاف ورزی نہیں کی۔
معاون خصوصی نے کہا کہ میرے دو بھائیوں کی کمپنی سلک لائن انٹرپرائزز کو سی پیک کا کوئی ٹھیکہ نہیں دیا گیا۔ کمپنی رحیم یار خان میں صنعتوں کو افرادی قوت فراہم کرتی ہے۔
عاصم باجوہ نے کہا کہ میرے بیٹوں پر امریکہ میں گھر خریدنے کا الزام لگایا گیا۔ میرے بیٹوں نے گھر بینک قرض کے ذریعے لیا ہے۔ گھر کی اسی فیصد رقم ابھی ادا کرنا باقی ہے۔
انہوں نے کہا کہ میرے بیٹوں کی عمر 33، 32 اور 27 سال ہے۔ میرے بیٹوں نے امریکہ کی بڑی یونیورسٹیوں سے بزنس ڈگری حاصل کی ہے۔ میرے بیٹوں کو امریکا میں بہت اچھی تنخواہ پر نوکریاں ملی ہیں ۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News