Advertisement
Advertisement
Advertisement

سانحہ بلدیہ فیکٹری، رحمان بھولا اور زبیر چریا کو سزائے موت سنادی گئی

Now Reading:

سانحہ بلدیہ فیکٹری، رحمان بھولا اور زبیر چریا کو سزائے موت سنادی گئی

سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس میں ملزمان  زبیر چریا اور رحمان بھولا کو سزائے موت سنادی گئی۔

تفصیلات کے مطابق انسداد  دہشت گردی عدالت نے  8سال بعد سانحہ بلدیہ کیس  کا فیصلہ  سنادیا۔

انسداد  دہشت گردی عدالت نے رحمان عرف بھولا  اورزبیر عرف چریا پر فیکٹری کو آگ لگانے کا جرم ثابت ہونے پر سزائے موت سنا دی۔

عدالت نے 4مجرمان کو سہولت کاری کے الزام میں عمرقید کی سزا بھی سنائی۔ عمر قید کی سزا پانے والے سہولت کاروں میں ارشد محمود ، فضل، شاہ رخ  اورعلی احمد  شامل ہیں جبکہ  حماد صدیقی اور علی حسن قادری  کو اشتہاری قرار دیا گیا۔

اے ٹی سی کراچی نے عدم شواہد کی بناء پر ایم کیو ایم کے رہنما روَف صدیقی سمیت 4افراد  کو بری کردیا۔ بری ہونے والوں  میں ادیب خانم ،علی حسن قادری  اورعبد الستار شامل ہیں۔

Advertisement

یادرہے کہ  11 ستمبر2012 کو  ڈھائی سو خاندانوں پر قیامت ٹوٹی جب  بلدیہ میں واقع فیکٹری میں آگ لگنے سے 259افراد زندہ جل گئے۔

12 ستمبر 2012 کو فیکٹری مالکان کے خلاف ہی مقدمہ درج کرلیا گیا تھا۔

کیس کی شروعات سے انجام تک کئی موڑ آئے۔سانحہ بلدیہ کیس میں آٹھ سال  میں 171 سماعتیں ہوئیں۔

14 ستمبر2014  کو فیکٹری مالکان عبدالعزیز بھائلہ، ارشد بھائلہ اور راشد بھائلہ نے سندھ ہائیکورٹ سے ضمانت حاصل کی اور  دبئی چلےگئے۔

عوامی دباؤ بڑھا تو سندھ حکومت نےسندھ ہائیکورٹ کےسابق جج زاہد قربان کی سربراہی میں تحقیقاتی ٹریبونل قائم کرديا۔ تحقیقاتی ٹربیونل نے واقعے کو شارٹ سرکٹ کا نتیجہ قرار دے ديا۔

آگ  لگانے کی اہم وجہ فیکٹری مالکان سے مانگا گیا بھتہ تھا،اس واقعے کا  بھانڈا اُس وقت پھوٹا جب ایم کیو ایم کارکن رضوان قریشی کے خلاف تفتیشی رپورٹ 7 فروری 2015 کو عدالت میں جمع کی گئی ۔

Advertisement

تفتیشی رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ  بلديہ فیکٹری میں آگ لگی نہیں  بلکہ لگائی گئی تھی۔

23 فروری 2016 کو ڈی آئی جی سلطان خواجہ کی سربراہی میں جے آئی ٹی نے بھی یہی رپورٹ دی اور   مقدمے  میں دہشت گردی کی دفعات شامل کرنے کی بھی سفارش کردی۔

11 مارچ 2017 کو مقدمہ انسداد دہشت گردی عدالت منتقل کرديا گیا۔

19 ستمبر 2019 کو مقدمہ میں اس وقت اہم موڑ آيا  جب فیکٹری مالک ارشد بھائلہ نے ویڈیو لنک کے ذریعے بیان ريکارڈ کرایا۔

نومبر 2019  میں استغاثہ کی جانب سے شواہد مکمل ہوگئے، عدالت نے چار سو گواہوں کے بیانات ريکارڈ کیے۔

3 فروری 2020 کو فریقین کے وکلا کے حتمی دلائل کا آغاز ہوا جو رواں ماہ 2 ستمبر کو دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کیا گیا تھا۔

Advertisement

سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس کا فیصلہ 17 ستمبر کو سنایا جانا تھا تاہم عدالت نے فیصلہ سنائے بغیرسماعت 22 ستمبر تک مؤخر کردی تھی۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
حکومت نے گزشتہ دو ماہ کے دوران کتنا قرض لیا؟ اقتصادی امور ڈویژن کی رپورٹ جاری
کراچی میں خواتین کیلئے پنک ای وی اسکوٹی سروس کا آغاز
سپریم کورٹ: منشیات اسمگلنگ کے ملزم کی قومیت کاکڑ ہونے پر ججز کے دلچسپ ریمارکس
وزیراعظم کی بل گیٹس سے ملاقات، مشترکہ تعاون کو جاری رکھنے کے عزم کا اظہار
پاکستان کا خلائی میدان میں ایک اور انقلابی قدم، جدید سیٹلائٹ خلا میں بھیجنے کی تیاری مکمل
پرنٹ میڈیا اخلاقیات، غیر جانب داری اور ذمہ داری کے اعلیٰ معیار قائم رکھے، صدر مملکت
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر