
غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر تسلط جموں وکشمیر میں نریندر مودی کی سربراہی میں بھارت کی فسطائی حکومت کی طرف سے گزشتہ سال 5 اگست کو نافذ کئے جانیوالے فوجی محاصرے سے مقبوضہ علاقے میں کشمیریوں کے معمولات زندگی مسلسل بری طرح متاثر ہو رہے ہیں۔
کشمیرمیڈیا سروس کے ریسرچ سیکشن کی طرف سے فوجی محاصرے کو 14 ماہ مکمل ہونے کے موقع پر آج جاری کی جانیوالی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بھارتی فوجیوں نے اس عرصے کے دوران 6 خواتین سمیت 253 کشمیر یوں کو شہید کیا گیا ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ کشمیری نوجوانوں کو گھروں سے اغوا کرنے کے بعد انہیں مجاہد یا ان کے ساتھی قراردیتے ہوئے جعلی مقابلوں میں شہید کردیا جاتا ہے۔
بھارتی فوجیوں کی طرف سے پر امن مظاہرین پر گولیوں ، پیلٹ گنز اور آنسو گیس کے بے دریغ استعمال سے کم سے کم ایک ہزار 498 افراد شدید زخمی ہوئے جبکہ فوجیوں نے اس عرصے کے دوران 14 ہزار 96 افراد کو گرفتار کیا اور 89 خواتین کی بے حرمتی کی اور 968 گھروں یا عمارتوں کو نقصان پہنچایا۔
حریت رہنماﺅں غلام محمد خان سوپوری، خواجہ فردوس ، محمد یوسف نقاش، عبدالصمد انقلابی اور جموںمیں قائم جموںوکشمیر پیپلز ایسوسی ایشن نے اپنے بیانات میں کہا ہے کہ بھارت نے اپنے فوجیوں کو جعلی مقابلوں اور حراست کے دوران کشمیریوں کو قتل کرنے کی کھلی چھوٹ دے رکھی ہے۔
انہوں نے عالمی برادری پر زوردیا کہ کشمیرمیں انسانیت سوز مظالم پر بھارتی فوجیوں کے خلاف جنگی جرائم کے تحت مقدمات قائم کئے جائیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News