وفاقی وزیر نے کہا ہے کہ پاکستان اسٹیل ملز ہمارا قومی اثاثہ ہے اور اس کے ساتھ جو ماضی میں ہوا وہ دردناک کہانی ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر صنعت و پیداوار حماد اظہر نے پریس بریفنگ میں کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کی حکومت میں اسٹیل ملز کے 100 ارب کے نقصانات ہوگئے ہیں جس کے باعث 35 کروڑ روپے تنخواہیں اور 20 ارب سالانہ پنشن کی ادائیگی پر خرچ ہوتے ہیں۔
وفاقی وزیر نے بتایا ہے کہ حکومت ماہانہ 75 کروڑ روپے اسٹیل ملز کو دے رہی ہے لیکن حکومت یہ چاہتی ہے کہ نجی شراکت دار کے ذریعے اس مل کو چلایا جائے۔
انہوں نے بتایا ہے کہ اس پر سیاست وہ لوگ کریں گے جن کی وجہ سے اسٹیل ملز بند ہوئی ہے وہ بھی سیاست کریں گے جنہوں نے کہا تھا کہ پی آئی اے کے ساتھ اسٹیل ملز مفت لیں ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ نجکاری میں 19 ہزار ایکڑ زمین میں سے 12 سو ایکڑ اراضی کا لیز ایگریمنٹ کیا جائے گا اور شفاف طریقے سے اس کی بلڈنگ ہوگی۔
حماد اظہر نے بتایا ہے کہ جس کے ساتھ بھی شراکت داری ہوگی انتظامی معاملات اس کے پاس ہونگے اور نکالے جانے والے ملازمین میں 10 ارب روپے تقسیم ہونگے۔
انہوں نے بتایا ہے کہ پہلے فیز میں ساڑھے چار ہزار اور دوسرے مرحلے میں 95 فیصد ملازمین کو فارغ کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ وزارت نجکاری بقایا جات کے حوالے سے آگاہ کرے گی کیونکہ لیز پر دینے کا فیصلہ اسٹیل ملز کے بورڈ نے کیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
