
وفاقی کابینہ اجلاس میں وزیراعظم کی جانب سے بچوں اور خواتین کے خلاف بڑھتے ہوئے جرائم کا سخت نوٹس لیتے ہوئے سزا کا تعین کرلیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیرِ اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا ہے جس میں وزیراعظم نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نے بچوں اور خواتین کے خلاف بڑھتے جرائم کا سخت نوٹس لے لیا ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے خواتین، بچوں اور بچیوں کے ساتھ ذیادتی کرنے والوں کے لئے سزاؤں اور جرائم کی تشریحات سمیت سزائے موت کی شق شامل کی گئی ہے۔
اجلاس میں وزیر اعظم کا بچوں اور خواتین کے خلاف بڑھتے جرائم کا سخت نوٹس ہوئے کہا کہ ایسے جرائم کسی بھی مہذب معاشرے میں برداشت نہیں کیے جاتے۔
کابینہ کی اینٹی ریپ (انویسٹی گیشن اینڈ ٹرائل) آرڈیننس2020اور تعزیرات پاکستان (ترمیمی) آرڈیننس 2020 کی اصولی منظوری دیدی ۔
اس ضمن میں ذرائع کا کہنا ہے کہوفاقی وزیر مذہبی امور نے سرعام پھانسی کی تجویز دی گئی ہے جس پر فیصل واوڈا اور اعظم سواتی نے بھی زیادتی کے مجرموں کو سرعام پھانسی دینے کی حمایت کی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر قانون نے سرعام پھانسی پر قانونی رکاوٹوں کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہسپریم کورٹ اور شریعت کورٹ سرعام پھانسی کو غیر قانونی اور غیر آئینی قرار دے چکی ہیں تاہم حکومت سپریم کورٹ کے فیصلے کیخلاف نہیں جا سکتی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کابینہ نے زیادتی کی سزا کیمکل کیسٹریشن تجویز کرنے پر اتفاق بھی کیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News