وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز کا کہنا ہے کہ استعفیٰ دینا بڑا آسان ہے لیکن الیکشن لڑنا بڑا مشکل ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز کا پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پہلی بات تو یہ ہے کہ استعفوں پر پی ڈی ایم میں اختلاف ہے۔ استعفے بظاہر قابل عمل نظر نہیں آتے۔
شبلی فراز نے کہا کہ اپوزیشن کے جماعتوں کے دور میں عزت پیسے کی بنیاد پر ہوتی تھی۔ ان کے ادوار میں رشوت اور سفارش پر نوکریاں دی گئیں اس کیے لائق اور اہل لوگوں نے ملک چھوڑ دیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ایک عدالت سے بھاگے مجرم کی بیٹی ہمیں دھمکیاں دے رہی ہے۔ یہ وہی لوگ ہیں جو مسلسل حکمرانی کرتے رہے، اب الیکشن ہارنے کے بعد اپوزیشن احتجاج کررہی ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ جنرل اسمبلی میں ہم نے کشمیر اور اسلاموفوبیا کے حوالے سے عالمی لیڈر کا کردار ادا کرتے ہوئے انبیا ءو مذاہب کی توہین روکنے کے لیے عالمی سطح پر آواز اٹھائی۔ ہم آزادی اظہار کی حدود و قیود کی وضاحت کرانا چاہتے ہیں۔
شبلی فراز نے مزید کہا کہ مہنگائی کم واقع ہورہی ہے،چینی اور آٹے کی قیمت کم ہورہی ہے،معاشی اشاریے بہتر ہوئے ہیں، صنعتی ترقی بھی بہتر ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ گاڑیوں پر اون لینے کو روکنے پر حماد اظہر کو ٹاسک دیا ہے۔ دو نئے شہر اور ڈیمز بنانے جارہے ہیں۔
وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ سلیم مانڈوی والا کی ذات پر جب سوال آیا تو نیب پر سوالات یاد آگئے۔ سلیم مانڈوی والا غلط کہہ رہے کہ ہیں حکومتی سینیٹرز بھی ان کا ساتھ دیں گے۔ سینٹ اجلاس ہوجائے گا مگر سلیم مانڈوی والا کی سپورٹ نہیں کریں گے۔
شبلی فراز نے میڈیا کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا نے عوام میں کورونا سے آگاہی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ این سی او سی کا کردار بھی شاندار رہا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ افسوس ہلاکتوں کی تعداد پچھلے سال والی سطح تک پہنچ گئی ہے، اگر ہم نے احتیاط کا رویہ نہ اپنایا تو سخت اقدامات کرنا پڑیں گے۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ اسکول ،کالجز ،ریسٹورنٹس وغیرہ پر کچھ پابندیاں لگائی گئی ہیں۔سردیوں میں لوگوں کے کورونا شکار ہونے کا زیادہ خدشہ ہے۔
شبلی فراز نے کہا کہ اب تک آکسیجن پوری ہے مگر مریض بڑھے تو کمی ہوسکتی ہے۔ایک مریض کو تین آکسیجن سلنڈر لگتے ہیں۔ پشاور واقعہ کے بعد ہر صوبے کو آکسیجن اسٹور کرنے کا کہا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
