چیف جسٹس سپریم کورٹ نے کمشنر کراچی اور ایس بی سی اے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ کورنگی کیا خوبصورت علاقہ تھا جنگل بنادیا ہے ۔
سپریم کورٹ رجسٹری میں کورنگی میں شادی ہالز کے انہدام کے خلاف درخواست پر سماعت کے دوران چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ ہمیں اتنے شادی ہالز کی ضرورت نہیں ، گھروں کو شادی ہال کیسے بنادیا ؟
عدالت نے ایس بی سی اے اور دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرکے ایک ماہ میں جواب طلب کرلیا۔
چیف جسٹس نے کمشنر کراچی کراچی سے استفسار کیا کہ شاہراہ قائدین کا کیا کیا آپ لوگوں نے ؟ وہاں ڈینٹر پینٹر بٹھا دیے،شورومز کھول دیے ،گھروں پر سب بنادیا جس پر کمشنر کراچی نے کہا کہ تجاوزات ختم کردی گئی ہیں، غیر قانونی دکانیں بھی گرادی ہیں ۔
چیف جسٹس نے کہا کہ مزار قائد کے گرد کثیر تعداد میں پلانٹیشن کریں ورنہ مزار کی دیواریں خراب ہوجائیں گی۔ پورے علاقے کو خوبصورت بنائیں ۔
انہوں نے مزید کہا کہ آپ لوگوں نے نالے کو اتنا چھوٹا کردیا ہے کہ بارش میں ابل پڑتا ہے ۔ اسی برساتی نالے میں گٹر کا پانی بھی جارہا ہے آپ لوگوں نے کیا کردیا ہے ؟ آپ لوگوں نے اپنا کوئی چکر چلایا ہے، نالہ چھوٹا کردیا اور سڑک بنادی۔ یہی کام شہید ملت روڈ پر ہوا ہے، سڑک برباد کردی ہے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ سندھی مسلم میں اونچی اونچی غیر قانونی عمارتیں بنا دی ہیں۔ ایک چار منزلہ عمارت نالے پر تعمیر ہوئی ہے۔ نالے پر قائم رہائشی عمارت کے خلاف فوری طور پر قانون کے مطابق کارروائی کی جائے۔
چیف جسٹس نے ایس بی سی اے اور کمشنر کراچی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے لوگ ملے ہوئے ہوتے ہیں، پیسے کھاتے ہیں، ایسی ہی نہیں بن جاتیں عمارتیں ۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News