Advertisement
Advertisement
Advertisement

اسلام آباد میں نوجوان کا قتل، لواحقین کی پولیس اہلکاروں کیخلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست

Now Reading:

اسلام آباد میں نوجوان کا قتل، لواحقین کی پولیس اہلکاروں کیخلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست

اسلام آباد میں  پولیس اہلکاروں کی فائرنگ سے نوجوان  کی ہلاکت کا معاملہ، لواحقین  نے پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست دے دی۔

تفصیلات کے مطابق  مقتول نوجوان کے لواحقین نے پولیس اہلکاروں  کے خلاف مقدمہ درج کرانے کے لیے درخواست دے دی ہے۔

مقتول نوجوان کے والد کا موقف ہے کہ ملوث پولیس اہلکاروں کے ساتھ میرے بیٹے کا ایک روز قبل جھگڑا ہوا تھا۔ پولیس اہلکاروں نے میرے بیٹے کو دھمکی دی تھی کہ وہ اسے مزا چکھائیں گے۔

والد نے موقف اپنا یا کہ ان کا بیٹا اسامہ ندیم رات دو بجے دوست کو یونیورسٹی چھوڑنے گیا تھا جہاں اس کا مدثر مختار،  شکیل احمد، سعید احمد احمد، محمد مصطفیٰ  اور افتخار احمد نامی پولیس اہلکاروں سے تلخ کلامی اور جھگڑا ہوا تھا۔ میرے بیٹے نے ان پولیس اہلکاروں سے جھگڑے کا مجھ سے ذکر کیا تھا۔

والد نے کہا کہ  گذشتہ رات ان پولیس اہلکارون نے میرے بیٹے کی گاڑی کا پیچھا کیا۔ان پانچ پولیس اہلکاروں نے دہشتگردی اور درندگی کا مظاہرہ کرکے میرے بیٹے کو مار  دیا۔ مین شاہراہ پر میرے بیٹے کہ گاڑی پر سترہ گولیاں چلائی گئیں۔

Advertisement

پس منظر:

اسلام آباد میں رات گئے اینٹی ٹیررازم اسکواڈ کی اندھا دھند فائرنگ سے 21 سالہ نوجوان چل بسا۔

تفصیلات کے مطابق جاں بحق ہونے والا نوجوان طالبعلم نکلا جس کو اے ٹی ایس اہلکاروں نے شک کی بنیاد پر نشانہ بنا ڈالا۔

اسلام آباد کے علاقے جی 10 میں اے ٹی ایس اہلکاروں کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے نوجوان کی شناخت 21 سالہ اسامہ ولد ندیم کے نام سے ہوئی ہے جو کہ سیکٹرجی 13 کا رہائشی تھا ، اہلکاروں کی 22 گولیاں نوجوان کے جسم میں لگیں، گاڑی میں سے اسلحہ تک بھی برآمد نہیں ہوا ۔

پولیس کے مطابق گاڑی کی ونڈ اسکرین ،دونوں سائیڈز اور پیچھے بھی گولیوں کے نشان ہیں۔

پولیس کا موقف ہے کہ رات گئے سیکٹر ایکس 13 میں ڈکیتی کی واردات ہوئی تھی جس کی کال چلنے پر گاڑی کو جی10 سگنل کے قریب روکنے کی کوشش کی گئی لیکن گاڑی نہ رکنے پر تعاقب کیا گیا اور بعدازاں فائرنگ کی گئی ۔ پولیس نے نوجوان کی لاش کو اسپتال منتقل کر دیاہے اور ورثاءبھی پہنچ گئے ہیں ۔

Advertisement

بعد ازاں آئی جی اسلام آباد اور ڈی آئی جی اسلام آباد نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ٹیم تشکیل دیدی ہے ، ٹیم فائرنگ کے واقعہ کی تمام زاویوں سے تحقیقات کرے گی اور 24 گھنٹوں کے بعد رپورٹ سامنے لائے جائے گی ۔

ذرائع کے مطابق نوجوان گاڑی میں اکیلا تھا، جن اہلکاروں نے گاڑی پر فائرنگ کی انہیں پولیس کی جانب سے حراست میں لے لیا گیاہے ۔

ترجمان پولیس کا کہناہے کہ رات گاڑی میں سوار ڈاکو شمس کالونی میں ڈکیتی کی کوشش کر رہے تھے تاہم اے ٹی ایس پولیس اہلکاروں نے گاڑی کو مشکوک جان کر پیچھا کیا اور روکنے کی کوشش کی لیکن گاڑی نہ روکنے پر گاڑی پر فائرنگ کر دی گئی ۔

خیال رہے کہ ڈی آئی جی آپریشن کی زیر نگرانی ایس پی سی ٹی ڈی اور ایس پی صدر پر مشتمل ٹیم تشکیل دیدی گئی ہے جو تحقیقات کرے گی۔

Advertisement
Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
کراچی: ای چالان سسٹم کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر
فیلڈ مارشل کا دورہ پشاور، افغانستان کو واضح پیغام دے دیا
پی آئی اے کی نجکاری ایک بار پھر تعطل کا شکار ہو گئی
امریکی ناظم الامور کی خواجہ آصف سے ملاقات، دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال
سیکیورٹی فورسز کی اہم کامیابی، ٹی ٹی پی کے نائب امیر قاری امجد کا خاتمہ کر دیا گیا
رواں سال ملک بھر میں کتنی سردی پڑے گی، این ڈی ایم اے نے بتا دیا
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر