
صوبائی وزیر تعلیم سعید غنی نے کہا ہے کہ سندھ اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر نے جیل میں پارری بھی کی ہے اور سالگرہ بھی منائی ہے اور ان پر کسی قسم کی کوئی پابندی بھی نہیں تھی۔
تفصیلات کے مطابق میڈیا سے بات کرتے ہوئے صوبائی وزیر تعلیم سعید غنی نے کہا ہے کہ حلیم عادل شیخ کی اسپتال میں سالگرہ منائی جارہی ہیں، لوگ ملنے بھی آرہے ہیں اور آج جب وہ اسمبلی آئے تو تاثر دیا کہ ان پر بہت زیادہ تشدد ہوا ہے۔
سعید غنی نے کہا ہے کہ جب ایمبولینس میں بیٹھے تو ٹھیک لگ رہے تھے، انہوں نے خود اپنے سیدھے بازو کی تصاویر بنوائیں اور جس ہاتھ پر پٹی بندھی ہوئی تھی وہی ہاتھ زیادہ لہرا رہا تھا۔
انہوں نے کہا ہے کہ وفاق کی جانب سے جھوٹی آیف آئی آرز کا سندھ حکومت پر صرف الزام ہے کیونکہ اگر انتقامی کارروائی کرنا ہوتی تو بہت سی چیزوں پر ہم کر سکتے تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حلیم عادل شیخ کے کیس میں تمام کارروائی قانون کے مطابق ہوئی ہے کیونکہ الیکشن کمیشن کے قوانین کے مطابق کوئی منتخب رکن حلقے میں نہیں جاسکتا ہے۔
سعید غنی نے بتایا کہ یہ صاحب مسلحہ لوگوں کے ساتھ پولنگ اسٹیشنوں پر ووٹروں اور الیکشن کمیشن کے عملے کو حراساں کرتے رہے اور پھر الزام لگایا کہ میری گاڑی پر فائرنگ ہوگئی جس کے بعد گاڑی غائب کردی گئی۔
صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ کوئی سیاسی انتقامی کارروائی نہیں کی گئی ہے اور اس حوالے سے عدالت جو فیصلہ کریگی وہ ہم قبول کرینگے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News