
جیو اور جنگ گروپ کے مالک میر شکیل الرحمان پر بیرونی سطح پر ہیومین ٹریفکنگ کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق امریکہ میں گھر کا کام کرنے والی ایک پاکستانی خاتون کی جانب سے میر شکیل الرحمان پر انسانی اسمگلنگ اور یحیحیٰ فیملی کے خلاف ناروا سلوک کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
خاتون سے انٹریو کے دوران گزرے ہوئے حالات کے متعلق پوچھا گیا تو انہوں نے بتایا کہ میر شکیل الرحمان کی جانب سے ان کی سسٹر ان لاء کے گھریلو کاموں کے لئے رکھا گیا تھا تاہم یحیحیٰ فیملی نے ان سے شروع دن سے بےجا سلوک کیا۔
خاتون نے بتایا ہے کہ وہ گھر کا کھانا بناتی تھیں، صفائی کرتی تھیں اور تین بچوں کا خیال رکھتی تھیں تاہم ان پانچ برسوں میں انہیں صرف 25 ہزار ڈالرز ملے ہیں۔
خاتون نے اپنے انٹریو میں مزید بتایا ہے کہ ان کو ہفتے میں صرف ایک دن نہانے کی اجازت تھی تاہم انہیں گوشت کھانے سے اس بہانے منع کر دیا گیا کہ وہ پہلے سے ہی موٹاپے کا شکار ہیں۔
اسکے علاوہ انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں ان کی دوبیٹیوں کی شادی ہوئی تو انہوں نے گھر جانے کی اجازت لی مگر انہیں انکار کر دیا گیا اور نہ ہی انہیں شادی کی ویڈیو دیکھنے دی گئی۔
خاتون کا کہنا تھا کہ اپنی ملازمت کے ابتدائی دو سال انہیں اسٹوریج روم میں سونا پڑا تھا بعد میں انہیں تہہ خانے کے فرش پر بستر بچھا کر سوتی تھیں۔
خاتون نے اپنے انٹریو میں مزید بتایا کہ سرپرست فیملی کی جانب سے انہیں دھمکایا بھی جاتا تھا۔
تاہم ایک اردو بولنے والی خاتون کے مشورے کے پر عمل کرتے ہوئے 7 دسمبر 2018 کو فیملی کو چھوڑ کر بھاگیں اور ایک این جی او سے ان کا رابطہ ہوا جو تشدد کا شکار غیرقانونی تارکین وطن کی مدد کرتی ہے۔
اس حوالے سے میر شکیل الرحمان اور ان کی اہلیہ سے رابطے کی کوشش کی مگر وہاں سے کوئی جواب نہیں دیا گیا تاہم یحییٰ فیملی کے وکیل نے بات کرتے ہوئے ان الزامات کو غلط قرار دیا ہے۔
یاد رہے کہ خاتون کا نام ریحانہ بی بی بتایا جارہا ہے جنہیں میر شکیل الرحمان کی جانب سے 2013 میں امریکہ میں نوکری کی پیشکش ہوئی تھی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News