
دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر وزیر خارجہ کا اقوام متحدہ سے رابطہ ہوا ہے جس میں سیکیورٹی کونسل کے سامنے سات مطالبات رکھ دئیے گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ سیکیورٹی کونسل کے صدر اور سیکرٹری جنرل سے کشمیر کی صورتحال پر خطوط ارسال کئے ہیں جس میں سیکیورٹی کونسل کے سامنے سات مطالبات رکھے گئے ہیں۔
جاری کردہ خطوط کے مطابق وزیر خارجہ نے اپنے خطوط میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے بھارت کی طرف سے پاکستان مخالف اقدامات سے بھی آگاہ کیا ہے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ وزیر خارجہ نے خط کے ذریعے پاکستان مخالف پروپیگنڈا اور ای یو ڈس انفولیب کے حوالے سے وزیر خارجہ نے خط میں آگاہ کیا ہے جبکہ خط میں دسمبر 2020 میں اقوام متحدہ کی گاڑی پر بھارتی فائرنگ اور علاقائی سلامتی کا معاملہ بھی اٹھایا ہے۔
اپنے خط کے ذریعے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حکومت کی طرف سے یکطرفہ اقدامات اقوام متحدہ قراردادوں اور جینیوا کنونشن کی خلاف ورزی ہے جبکہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں جعلی انتخابات کے ذریعے آبادیاتی تناسب بدلنا چاہتا ہے ۔
ترجمان کے مطابق خط میں مطالبات کئے گئے ہیں کہ بھارت فوری طور پر مقبوضہ کشمیر میں غیر قانونی محاصرہ اور یکطرفہ اقدامات ختم کرتے ہوئے عوامی اجتماعات اور مواصلاتی نظام پر پابندیاں ختم کی جائیں ۔
وزیر خارجہ نے مطالبہ کیا ہے کہ کشمیری قیادت سمیت غیر قانونی طور پر گرفتار تمام کشمیریوں کو فوری طور پر رہا کیا جائے جبکہ نئے ڈومیسائل قانون کو ختم اور جاری کردہ کو فریز کیا جائے ۔
اقوام متحدہ مبصرین اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو مقبوضہ کشمیر میں رسائی دی جائے اور جعلی چھاپوں میں ماورائے عدالت قتل جیسے کالے قوانین کا خاتمہ کیا جائے ۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News