
وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر وولکن بوزکیر کے مابین وفود کی سطح پر مذاکرات کا انعقاد وزارت خارجہ میں ہوا۔
دوران مذاکرات وزیر خارجہ اور صدر جنرل اسمبلی کے مابین فلسطین اور جموں و کشمیر کی صورتحال، اقوام متحدہ سلامتی کونسل اصلاحات، افغان امن عمل اور کورونا ویکسین کی دستیابی سمیت باہمی دلچسپی کے مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس دوران وزیر خارجہ نے کہا کہ مسئلہ فلسطین اور مسئلہ کشمیر کئی دہائیوں سے اقوام متحدہ سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر ہیں اور پاکستان، اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی قراردادوں کی روشنی میں مسئلہ فلسطین اور مسئلہ کشمیر کے مستقل منصفانہ حل کا متمنی ہے۔
وزیر خارجہ نے صدر جنرل اسمبلی کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔
وزیر خارجہ نے افغانستان میں قیام امن کے حوالے سے پاکستان کی مصالحانہ کاوشوں سے صدر جنرل اسمبلی کو آگاہ کیا اور کہا کہ خطے میں امن و استحکام اور روابط کے فروغ کیلئے افغان امن عمل کا نتیجہ خیز ہونا انتہائی ضروری ہے۔
دوسری جانب وزیر خارجہ نے کورونا وباء کے معاشی مضمرات سے نمٹنے کیلئے، وزیر اعظم عمران خان کے “قرضوں کی ادائیگی میں سہولت” کے اقدام سے بھی آگاہ کیا۔
وزیر خارجہ نے کورونا وباء سے بچاؤ اور ویکسین کی دستیابی کیلئے صدر جنرل اسمبلی کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ تمام ممالک بالخصوص ترقی پذیر ممالک کو کورونا ویکسین کی فراہمی کیلئے بین الاقوامی سطح پر مشترکہ لائحہ عمل اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔
خیال رہے کہ مذاکرات کے دوران صدر جنرل اسمبلی وولکن بوزکیر نے فلسطین کے حوالے سے منعقدہ جنرل اسمبلی کے ہنگامی اجلاس میں، پاکستان کے واضح مؤقف اور وزیر خارجہ کی بھرپور شرکت کو سراہا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News