چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ نیب کی اولین ترجیح ہے۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا جس میں نیب کی مجموعی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔
جاوید اقبال نے کہا کہ بدعنوان عناصر سے لوٹی گئی رقوم کی واپسی کے لئے نیب پر عزم ہے
چیئرمین نیب نے ریجنل بیوروز کو ہدایت دی کہ وائٹ کالر کرائمزکے میگاکرپشن کیسز کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں۔
جاوید اقبال نے کہا کہ نیب کے 179میگا کرپشن مقدمات میں سے 63میگا کرپشن مقدمات کو معزز احتساب عدالتوں نے قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچایا ہے۔
چیئرمین نیب نے یہ بھی کہا کہ 95بدعنوانی کے مقدمات معزز احتساب عدالتوں میں زیر سماعت ہیں، نیب کے1272ریفرنسز مختلف معزز احتساب عدالتوں میں زیر سماعت ہیں جن کی مالیت تقریباَ 1302 ارب ہے۔
جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ نیب آرڈیننس کے تحت جلد سماعت کے لئے معزز احتساب عدالتوں میں قانو ن کے مطابق درخواستیں دائر کی جارہی ہیں۔
چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کا مزید کہنا تھا کہ نیب کو 2020میں 35871 شکایات موصول ہوئیں جن میں سے نیب نے قانون کے مطابق 1681شکایات کی جانچ پڑتال کی منظوری دی جبکہ 1326 شکایات کی انکوائیریز اور 496 شکایات کی انویسٹی گیشنز کی منظوری دی۔
واضح رہے اس سے قبل چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا تھا کہ نیب ملک اور قوم کی دولت لوٹنے والے بد عنوان عناصر کو قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچانے کے لئے پر عزم ہے۔
چیئرمین نیب نے کہا تھا کہ نیب کے پاس بد عنوان عناصر کے خلاف اربوں روپے کی منی لانڈرنگ،فیک بینک اکاؤنٹس، آمدن سے زائد اثاثے، اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے قومی خزانے کو نقصان پہنچانے اور غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز کے ذریعے قوم کے اربوں روپے لوٹنے والوں کے خلاف ٹھوس شواہد موجود ہیں۔
جاوید اقبال نے مزید کہا تھا کہ ملکی ترقی میں تاجر برادری کا کردار انتہائی اہم ہے، نیب کے کسی اقدام سے تاجر برادری کیلئے مشکلات پیدا نہیں ہوئیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
