
اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ افغانستان میں امن پاکستان اور خطے کی ترقی کے لیے بہت اہم ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہم کسی ایک گروہ سے نہیں بلکہ افغانستان سے بہتر تعلقات چاہتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان خطے کے تمام ممالک سے رابطے میں ہے تو دنیا کو اس بات کو ماننا چاہیے کہ اب حالات تبدیل ہو چکے ہیں۔
اسد قیصر نے کہا کہ افغانستان میں 20 سال میں 2 ہزار بلین ڈالرز خرچ ہو چکے ہیں، کیا امریکی عوام اپنی حکومت سے اس پیسے کا نہیں پوچھے گی؟
اسد قیصر کا کہنا تھا کہ امریکا افغانستان میں جیتا یا ہارا یہ تاریخ فیصلہ کرے گی۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ نہ ہمیں کسی فون کا انتظار ہے اور نہ ہی ہم کسی سے کچھ توقع رکھتے ہیں۔ ہم ایک آزاد قوم ہیں، کسی کی ڈکٹیشن نہیں لیتے۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے واضح کہا ہے کہ ہم امن کے ساتھ ہیں تنازعات کے ساتھ نہیں۔
اسد قیصر نے کہا کہ افغانستان میں جنگ سے فاٹا اور وزیرستان بہت متاثر رہے۔ پہلی بار حکومت ان علاقوں کی ترقی کے لیے کوشش کر رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ افغان جو بات کرتے ہیں اسے پورا بھی ضرور کرتے ہیں۔
اسد قیصر کا کہنا تھا کہ طالبان کی پالیسیاں بہت خوش آئند ہیں۔
انھوں نے کہا کہ طالبان کا اپنا ہی دباؤ ہے اس ہی وجہ سے افغان فورسز ان کے سامنے کھڑے نہیں رہ سکے۔
اسد قیصر نے کہا کہ افغان طالبان کا رویہ بہت مناسب ہے اور اب افغانستان میں نیا دور شروع ہونے والا ہے۔
اسپیکر قومی اسمبلی کا یہ بھی کہنا تھا کہ افغان خطہ کو صرف مشورہ ہی دے سکتے ہیں، وہ کسی کی ڈکٹیشن ہر گز نہیں لینگے۔
اسد قیصر نے کہا کہ بھارت کی افغانستان میں بہت بڑی سرمایہ کاری تھی اور بھارت نے افغانستان کے ہر چھوٹے شہر میں قونصلیٹ بنا رکھے تھے جس میں پاکستان کے خلاف سازشیں ہوتی تھیں۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسد قیصر کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان کی معیشت بہتر ہو رہی ہے۔ آئندہ 6 ماہ میں برآمدات کا پلڑا بہت بھاری ہو جائے گا۔
اسد قیصر نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کو اپنی کارکردگی مزید بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔
اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی عمران خان کی ہے، جوساتھ نہیں وہ پارٹی کا حصہ نہیں ہے۔ امید ہےجہانگیر ترین ایسا کوئی کام نہیں کرینگے جو پارٹی کے خلاف ہو۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News