
صاحب طرز ادیب، افسانہ نگار، ڈرامہ نویس ، براڈ کاسٹر اور داستان گو اشفاق احمد کو اپنے مداحوں سے بچھڑے سترہ برس بیت گئے ۔
اشفاق احمد پیدا تو انیس سو پچیس میں ہوئے تھے لیکن ان کا شمار ایسے ادیبوں میں ہوتا ہے جو قیام پاکستان کے بعد ادبی افق پر نمایاں ہوئے۔
1998 ميں تلقين شاہ کے نام سے ان کی آواز پہلی بار ريڈيو پاکستان سے ہوا کے دوش پر گئی اور اس پروگرام کو ايسی پذيرائی حاصل ہوئی کہ يہ سلسلہ 46 برس تک چلتا رہا۔
اردو ادب کے شاہکار’ گڈریا‘ کے خالق ،ذومعنی گفتگو اور طنز و مزاح سے سننے والوں کو نصیحتیں کرنے والے اشفاق احمد نے انیس سو تریپن میں افسانہ ’گڈریا ‘لکھا تو شہرت کی بلندیوں پر پہنچ گئے۔
فنون لطیفہ کے علاوہ انہیں اصلاحی تحریروں اور صوفیانہ ازکار سے خاص لگاؤ تھا۔
باکمال مصنف اشفاق احمد کی تصانیف میں ایک محبت سو افسانے، اجلے پھول، سفر در سفر، کھیل کہانی، ایک محبت سو ڈرامے اور توتا کہانی جیسے بہترین شاہکار شامل ہیں۔
اشفاق احمد تو سات ستمبر دو ہزار چار کورخصت ہو گئے لیکن اپنی ہمہ جہت شخصیت کی بدولت وہ جہاں فانی سے رخصت ہونے کے باوجود کروڑوں دلوں میں زندہ ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News