مشیر خزانہ شوکت ترین نے مقامی انگریزی روزنامہ کی خبر کو گمراہ کن قرار دے دیا۔
مشیر خزانہ شوکت ترین نے اپنے ٹوئٹ میں کہا، مقامی روزنامہ ‘میں شائع ہونے والی خبر گمراہ کن اور سیاق و سباق سے ہٹ کر ہے۔’
شوکت ترین نے لکھا کہ، ‘میں نے کہا تھا کہ پوری دنیا میں گیس کی قلت ہے۔ حکومت عالمی قیمتوں میں اضافے کے باوجود گیس خرید رہی ہے۔’
انہوں نے مزید لکھا کہ، ‘جولائی کے مہینے میں ایک ٹینڈر مسترد ہوا تھا لیکن اس کا موسم سرما کی گیس سے کوئی تعلق نہیں۔’
Advertisementروزنامہ دی نیوز میں شائع ہونے والی خبر گمراہ کن اور سیاق و سباق سے ہٹ کر ہے۔ میں نے کہا تھا کہ پوری دنیا میں گیس کی کلت ہے۔ حکومت عالمی قیمتوں میں اضافے کے باوجود گیس خرید رہی ہے۔ جولائ کے مہینے میں ایک ٹینڈر مسترد ہوا تھا لیکن اس کا موسم سرما کی گیس سے کوئی تعلق نہیں۔ pic.twitter.com/ZXtRffPeGT
— Shaukat Tarin (@shaukat_tarin) November 24, 2021
پیغام کے ساتھ شوکت ترین نے ایک وضاحتی نوٹس بھی پوسٹ کیا۔
گزشتہ روز میزبان ندیم ملک سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم کے مشیر خزانہ شوکت ترین نے کہا تھا کہ حکومت عالمی قیمتوں میں اضافے کے باوجود گیس خرید رہی ہے۔
شوکت ترین نے ٹوئٹ میں شعبہ فنانس کی وضاحت کا نوٹیفکیشن بھی پوسٹ کیا جس میں لکھا تھا کہ مشیر خزانہ نے پورے پروگرام میں یہ بات نہیں کہی کہ سردیوں میں گیس کی قلت وقت پر ایل این جی نہ خریدنے کی وجہ سے ہوئی ہے۔
مراسلے میں مزید کہا گیا ہے کہ بہت تھوڑی ایل این جی کو گھریلو صارفین کے استعمال کے لیے دوسری گیس میں تبدیل کیا جاتا ہے جس کی وجہ قیمت میں فرق اور سردی میں گیس کی کمی ہے جو کہ ہمیں ہر سال اس وجہ سے دیکھنا پڑتی ہے کیونکہ مقامی گیس فیلڈز میں گیس کی کمی ہے۔
جنگ جیو گروپ کے انگریزی اخبار دی نیوز نے لکھا ہے کہ شوکت ترین نے اعتراف کیا حکومت کو گیس کارگو پہلے خریدنے چاہیے تھے لیکن ایسا نہ کیا گیا کیونکہ خریداری کا وقت ختم ہوچکا تھا۔
شوکت ترین نے دی نیوز میں شائع ہوئی اس خبر کی سختی سے تردید کی ہے اور اسے حقائق کے منافی قرار دیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News