Advertisement
Advertisement
Advertisement

گیس بحران کی وجہ ماضی کے نااہل حکمرانوں کے ایل این جی معاہدے ہیں، شہباز گِل

Now Reading:

گیس بحران کی وجہ ماضی کے نااہل حکمرانوں کے ایل این جی معاہدے ہیں، شہباز گِل

وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل نے کہا ہے کہ گیس بحران کی وجہ ماضی کے نااہل حکمرانوں کے ایل این جی معاہدے ہیں۔

شہباز گل نے شہباز شریف کے آج کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ملکی گیس کے ذخائر میں بتدریج کمی گیس بحران کی وجہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں گیس زخائر کو پلاننگ کے بغیر بے دریغ ضائع کیا گیا، نااہل حکمرانوں نے ملک کو بحرانوں کی نظر کر کے اب ان ہی اشوز پر سیاست شروع کر دی۔

ڈاکٹر شہباز گل نے کہا کہ شاہد خاقان نے ملک کو طویل مدتی معاہدوں میں جکڑ کر مفلوج کیا اور چھوٹے میاں کی سیاست صرف پروپیگنڈے تک محدود ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ن لیگی اندرونی خلفشار کی بدولت بوکھلاہٹ کا شکار ہیں۔

Advertisement

واضح رہے کہ شہباز شریف نے گیس کی قلت پر بیان دیا تھا جس میں انہوں نے کہا کہ ‏سردی ابھی شروع بھی نہیں ہوئی لیکن گھروں اور کارخانوں کو گیس کی فراہمی معطل ہوگئی ہے، عمران نیازی صاحب کیا اچھے دن لائے ہیں؟

شہبازشریف نے کہا کہ شہریوں کو صرف تین وقت گیس فراہمی کا اعلان حکومت کی بے حسی اور نالائقی ہے۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر  کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے خود اعتراف کیاکہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائم کردہ انفراسٹرکچر سے گیس کے 14 کارگوز لائے جاسکتے ہیں۔

شہبازشریف کا کہنا تھا کہ ملک میں اس وقت 18 مزید کارگوز کی کھپت ہے لیکن حکومت صرف دس کارگوز منگوا رہی ہے۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف  کا مزید کہنا تھا کہ ملک ، عوام اور معیشت عمران نیازی کی نااہلی کرپشن اور بے حسی کی متحمل نہیں ہوسکتی۔‏جب سے پی ٹی آئی حکومت آئی ہے، گیس مہنگی سے مہنگی ہورہی ہے جبکہ اس کی فراہمی کم سے کم ہوتی جارہی ہے۔

یاد رہے کہ رواں برس گیس کی قلت سب سے زیادہ ہونے کا امکان ہے۔ گیس کا شارٹ فال دسمبر کے دوران 600 ایم ایم سی ایف ڈی تک پہنچ جائے گا اور گیس کی ڈیمانڈ دو ہزار اور سپلائی چودہ سو سے ساڑھے چودہ سو ایم ایم سی ایف ڈی ہو گی۔

Advertisement

واضح رہے کہ سوشل میڈیا پر گیس بندش کی کچھ غلط خبریں گردش کر رہی تھیں جن میں گیس کی بندش کے اوقات بھی بتائے گئے تھے۔

ذرائع کے مطابق جنوری میں گیس کی قلت 800 ایم ایم سی ایف ڈی تک پہنچ جائے گی جبکہ گیس کی ڈیمانڈ 32 تا 33 سو ایم ایم سی ایف ڈی ہو گی۔

وزرات توانائی کی ہدایت پر ایس این جی پی ایل نے گیس سپلائی کا شیڈول جاری کیا جس میں کہا کہ درجہ حرارت 10 ڈگری سے کم ہونے پر سی این جی سیکٹر اور جنرل انڈسٹری کو گیس سپلائی بند رہے گی۔

شیڈول کے مطابق گھریلو صارفین کو صرف کھانا پکانے کے لیے گیس ملے گی اور گیس پر چلنے والے بجلی گھروں اور کیپٹو پاور سٹیشنز کو بھی گیس سپلائی بند رہے گی۔

جاری کردہ شیڈول میں کہا گیا کہ کھاد انڈسٹری کو وقتا فوقتا گیس سپلائی دی جائے گی، گھریلو صارفین کو صبح ساڑھے پانچ سے دس بجے تک گیس ملے گی، گھریلو صارفین کو دوپہر ساڑھے گیارہ بجے سے ڈھائی بجے تک گیس ملے گی، صارفین کو رات کا کھانا بنانے کے لیے 6 بجے سے لے کر دس بجے تک گیس سپلائی دی جائے گی اور گیس پائپ لائنز کے اختتام کے قریبی علاقوں میں گیس کی سپلائی کم پریشر کے ساتھ ملے گی۔

ایس این جی پی ایل نے مزید کہا کہ کمپریسر استعمال کرنے والوں کے خلاف سخت ترین کارروائی کی جائے گی۔

Advertisement

دوسری جانب سوئی ناردرن گیس نے یہ واضح کر دیا ہے کہ انہوں نے اس قسم کا کوئی شیڈول جاری نہیں کیا۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
حکومت نے گزشتہ دو ماہ کے دوران کتنا قرض لیا؟ اقتصادی امور ڈویژن کی رپورٹ جاری
کراچی میں خواتین کیلئے پنک ای وی اسکوٹی سروس کا آغاز
سپریم کورٹ: منشیات اسمگلنگ کے ملزم کی قومیت کاکڑ ہونے پر ججز کے دلچسپ ریمارکس
وزیراعظم کی بل گیٹس سے ملاقات، مشترکہ تعاون کو جاری رکھنے کے عزم کا اظہار
پاکستان کا خلائی میدان میں ایک اور انقلابی قدم، جدید سیٹلائٹ خلا میں بھیجنے کی تیاری مکمل
پرنٹ میڈیا اخلاقیات، غیر جانب داری اور ذمہ داری کے اعلیٰ معیار قائم رکھے، صدر مملکت
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر