
اور حکومت نمبر گیم میں اپوزیشن پر سبقت لے گئی ۔۔۔ شور شرابے کے باوجود پی ٹی آئی حکومت نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں ریکارڈ قانون سازی کرکے ایک دن میں 29 قوانین منظور کرالیے۔ بل کی تحریک وزیراعظم کے مشیر بابر اعوان نے پیش کی تھی۔
آج دوپہر ایک گھنٹے سے زائد تاخیر سے شروع ہونے والے مشترکہ اجلاس میں حزبِ اختلاف کی جانب سے شدید مخالفت، تنقید اور احتجاج کے باوجود حکومت کی جانب سے پیش کیا گیا انتخابی ترمیمی بل 2021 سادہ اکثریت سے منظور کرلیا گیا۔
الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) سے متعلق ترمیمی بل اور سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کا بل بھی ایوان نے کثرت رائے سے منظور کرلیا۔
گرفتار بھارتی جاسوس کلبھوشن یادو کیس سے متعلق عالمی عدالت انصاف میں نظرثانی کا بل 2021 بھی کثرت رائے سے منظور ہوگیا۔
اس کے علاوہ حکومت نے مسلم فیملی لا کے دو بل، اینٹی ریپ بل 2021، نیشنل کالج آف آرٹس انسٹیٹیوٹ بل، اسلام آباد میں رفاہی اداروں کی رجسٹریشن، اسٹیٹ بینک آف پاکستان بینکنگ سروسز کارپورشن ترمیمی بل 2021 بھی مشترکہ اجلاس میں پیش کیے۔
قانون سازی سے قبل مشترکہ اجلاس سے خطاب میں قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کا کہنا تھا کہ حکومت الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے ذریعے اپنے اقتدار کو طول دینا چاہتی ہے۔ اُنہوں نے ای وی ایم کو ’ایول اینڈ ویشیس مشین‘ قرار دیا اور اسپیکر سے اجلاس کو موخر کرنے اور اپوزیشن سے مشاورت کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اپنی تقریر میں کہا کہ اگر اپوزیشن کے اعتراضات کے باوجود متنازع انتخابی اصلاحات بل کو منظور کیا گیا تو ہم آج سے ہی اگلے الیکشن کو نہیں مانیں گے۔ بلاول بھٹو نے حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اس اقدام کے خلاف عدالت جانے کا بھی اعلان کیا۔
رائے شماری کے دوران وفاقی وزیر مراد سعید کی ن لیگی رکن مرتضیٰ جاوید عباسی سے تلخ کلامی کے بعد ہاتھا پائی بھی ہوئی جس پر سیکیورٹی اسٹاف نے بیچ بچاؤ کرادیا۔
11 نومبر کو بھی پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس طلب کیا گیا تھا تاہم بعض معاملات پر حکومتی اتحادیوں کے تحفظات کے باعث اجلاس کو منسوخ کرنا پڑا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News