بلوچستان کے طلباء رہنماؤں نے کہا ہے کہ لاپتہ طالب علموں کی بازیابی پر سنجیدگی نہیں دکھائی جا رہی۔
طلباء رہنماؤں نے جامعہ بلوچستان میں مشترکہ پریس کانفرنس میں اہم اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پیر کو کوئٹہ کے تمام اداروں کو تمام تر سرگرمیوں کے لیے مکمل بند کیا جائے گا اور بدھ کو بلوچستان بھر کی جامعات، کالجز اور دیگر تعلیمی اداروں میں کلاسز اور امتحانات کا بائیکاٹ ہو گا۔
ان کا کہنا تھا کہ انتظامیہ، تعلیمی اداروں کے ذمہ داران اور حکومت بائیکاٹ میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش نہ کریں کیونکہ اگر کسی بھی قسم کی انتشار اور ناخوشگوار واقع پیدا کرنے کی کوشش کی گئی تو اس کی ذمہ دار تعلیمی اداروں کے ذمہ داران اور انتظامہ ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ ہم اساتذہ، طلباء، وکلاء برادری، ڈاکٹرز، تاجران، سیاسی پارٹیوں اور تمام لوگوں سے اپیل کرتے ہیں کہ ہماری کال کی ہمایت کریں کیونکہ لاپتہ طالبعلموں کی بازیابی پر سنجیدگی نہیں دکھائی جا رہی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم گزشتہ بیس دنوں سے شدید سردی میں بیٹھے ہیں لیکن اب تک کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔
یاد رہے کہ 5 نومبر کو بلوچستان یونیورسٹی سے 2 طلباء اچانک لاپتہ ہو گئے تھے جن کے لیے طلباء تنظیموں کے سربراہان اب تک احتجاج کر رہے ہیں پر ان کا سراغ مل نہیں پا رہا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News