کراچی کے نالہ متاثرین کو معاوضے کی بقیہ رقم ایک ماہ میں ادا کرنے کی ہدایت
گٹرباغیچہ بحالی کیس میں سپریم کورٹ نے کے ایم سی کو زمین کا قبضہ واپس لینے کا حکم دیا۔
سپریم کورٹ رجسٹری کراچی میں گٹرباغیچہ بحالی کیس کی سماعت ہوئی۔
سپریم کورٹ نے سوسائٹی کی الاٹمنٹ منسوخ کرنے کا حکم دیتے ہوئے کے ایم سی کو زمین کا قبضہ واپس لینے کا حکم بھی دیا۔
سپریم کورٹ نے باتھ آئی لینڈ گلشن فیصل میں کے ایم سی سوسائٹی کی بھی رپورٹ طلب کر لی۔
چیف جسٹس گلزار احمد نے اپنے ریمارکس میں مرتضٰی وہاب کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ایڈمنسٹریٹرصاحب! جو کام آپ کے کرنے ہیں وہ ہم کررہے ہیں۔ شہرکا حلیہ بگاڑ دیا ہے کوئی پارک نہیں چھوڑا۔
چیف جسٹس نے ایڈمنسٹریٹر کراچی سے کہا کہ آپ کے پاس اختیار ہےآپ کریں نا کام۔ آپ کا پولیٹیکل ایجنڈا ہےسیاسی لوگ نہیں کرتے۔
انھوں نے کہا کہ پھر بلدیاتی الیکشن ہوں گے وہی کام ہوگا، آپ لوگ پھرسیاسی ایجنڈا پوا کریں گے۔
مرتضٰی وہاب نے کہا کہ نعمت اللہ خان صاحب کے اقدامات سے بگاڑ پیدا ہوا۔
عدالت نے سوال کیا کہ گٹرباغیچہ کی زمین رفاہی مقاصد کیلئے استعمال ہوسکتی ہے سوسائٹی کیسے بنا دی؟
سماجی کارکن امبرعلی بھائی نے عدالت کو بتایا کہ زمین کے ایم سی آفیسرز سوسائٹی کیلئے مختص کردی گئی۔
جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ نام تو سہی رکھا کریں کہیں گٹر باغیچہ کہیں، خونی جھیل۔
سپریم کورٹ نے پاکستان کوآپریٹیو سوسائٹی کےعہدیداروں کو پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے جھیل پارک سے متصل تعمیرات کی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی۔
سپریم کورٹ نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کو بھی جمعہ کو رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
