
اقلیتوں کے تحفظ حقوق کے لیے سول سیکرٹریٹ میں اجلاس طلب کر لیا گیا۔
اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلوں پر عملدرآمد کا جائزہ لینے کے لیے چیف سیکرٹری پنجاب کامران علی افضل اور ایم این اے رمیش کمار کی زیر صدارت ایک اہم اجلاس سول سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا۔
متروکہ وقف املاک بورڈ کے حکام نے بریفنگ میں بتایا کہ پرہلادپوری مندر کے ڈیزائن کا کام 15 دسمبر تک مکمل کر لیا جائے گا۔
اجلاس میں پرہلادپوری مندر ملتان،گنیش مندر بھونگ رحیم یار خان، اقلیتوں کے لیے ملازمتوں کا کوٹہ اور ان کی سیکیورٹی سے متعلق امور پر غور کیا گیا اور پنجاب حکومت کی جانب سے سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں کیے گئے اقدامات کے بارے بریفنگ دی گئی۔
چیف سیکرٹری پنجاب نے کہا کہ آئین پاکستان میں تمام اقلیتوں کے لیے یکساں حقوق کی ضمانت دی گئی ہے اور صوبے میں اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے عملی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دین اسلام اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ پر بہت زور دیتا ہے، اقلیتوں کے مذہبی مقامات کی دیکھ بھال حکومت کی اہم ذمہ داری ہے۔
چیف سیکرٹری نے اجلاس میں اقلیتوں کی ملازمتوں کے کوٹے پر عملدرآمد کے لیے تمام محکموں کو ہدایات بھی جاری کی۔
ایم این اے رمیش کمار کا اس موقعے پر کہنا تھا کہ گنیش مندر بھونگ کی دس روز میں بحالی کے لیے پنجاب حکومت کی کوششیں لائق تحسین ہیں جبکہ پرہلادپوری مندر ملتان کی تعمیر و بحالی پر کام کی رفتار تیز کرنے کی ضرورت ہے۔
آئی جی پنجاب نے کہا کہ صوبے میں تمام اقلیتوں کی عبادتگاہوں کو مکمل سیکیورٹی فراہم کی جائے گی اور گنیش مندر بھونگ پر حملے کے مجرمان کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔
محکمہ داخلہ کے حکام نے بتایا کہ صوبے میں اقلیتی برادری کی عبادت گاہوں کی سیکیورٹی کے حوالے سے بھرپور اقدامات اٹھائے گئے ہیں اور پولیس میں 224 نئی آسامیاں تخلیق کی گئی ہیں۔
اجلاس میں آئی جی پنجاب، ایڈیشنل چیف سیکرٹری، قانون، انسانی حقوق، اوقاف کے سیکرٹریز اور متعلقہ حکام نے شرکت کی جبکہ ملتان، بہاولپور کے ڈویژنل کمشنرز، رحیم یار خان کے ڈپٹی کمشنر اور ڈی پی او ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News