
کراچی میں ماہی گیروں کی جانب سے کراچی فش ہاربر پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
احتجاجی مظاہرین نے لانچوں کی پکڑ دھکڑ ، بھاری جرمانوں کیخلاف سخت احتجاج کیا اور بلوچستان کی سمندری حدود میں سندھ کی لانچوں کی پکڑ دھکڑ اور بھاری جرمانوں سے تنگ ماہی گیروں نے کیا۔
احتجاج کرتے ماہیگیروں کا کہنا تھا کہ اس صنعت سے تعلق رکھنے والے تمام اسٹک ہولڈرز فشر مینز کوآپریٹو سوسائٹی کے چیئرمین سیکرٹریٹ کے سامنے ہونے والے احتجاجی مظاہرے میں شریک ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی سمندری حدود میں لانچوں کے خلاف ہونے والی کارروائیوں کی وجہ سے سندھ اور بلوچستان کے تمام ماہی گیر سخت اذیت کا شکار ہیں ، ماہی گیر احتجاج میں ماہی گیروں کی بڑی تعداد موجود تھی ۔
ایڈمنسٹریٹر فشر مینز کواپریٹو سوسائٹی زاہد ابراہیم بھٹی نے ماہی گیروں سے خطاب بھی کیا سندھ کی لانچوں کی پکڑ دھکڑ بند کی جائے،ماہی گیر ضبط کی گئی لانچوں کو واپس کیا جائے ،
ان کا کہنا تھا کہ اگر ہمارے مطالبات نہ مانے گئے تو لاکھوں ماہی گیر دھرنا دے کر نیٹی جیٹی سمیت پورے کراچی کو بند کر دینگے ، ماہی گیر سندھ میں ماہی گیروں کی تعداد 6 لاکھ سے زائد ہے۔
انکا مزید کہنا تھا کہ ہم مزدوروں کی تعداد ملا کر 18 لاکھ سے زائد ہے، ماہی گیر سالانہ 80 لاکھ ڈالر کما کر حکومت کو دیتے ہیں جب کہ ماہی گیروں کو حکومت کی جانب سے کوئی مدد نہیں ملتی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News