
کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے فتوے کی بنیاد پر گندے پانی سے کاشتکاری دینے کی درخواست خارج کردی۔
سندھ ہائی کورٹ میں گندے پانی سے کاشتکاری دینے کی درخواست پر سماعت ہوئی جس میں درخواست گزار کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ ملیر ندی میں بلوچ کالونی کے قریب گندے پانی سبزیوں کی کاشت کاری کی اجازت دی جائے۔
درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ اس حوالے سے ہم نے سبزیوں کا ٹیسٹ بھی کرایا ہے اور مدرسوں سے فتوے بھی حاصل کرلیے ہیں۔
فاضل عدالت نے استفسار کیا کہ آپ چاہتے ہیں آپ کو فتووں کی بنیاد پر کاشتکاری کی اجازت دے دی جائے؟ اب انسانی صحت کے معاملات بھی کیا فتووں پر چلیں گے؟
عدالتی استفسار پر مدعی کے وکیل نے درخواست واپس لینے کی استدعا کردی جس پر عدالت عالیہ نے درخواست کو خارج کردیا۔
واضح رہے کہ کراچی کے مضافاتی علاقوں میں پابندی کے باوجود سیوریج کے پانی سے فصلوں کی کاشت کی جاتی رہی ہے، چند ماہ قبل پولیس نے ضلعہ انتظامیہ کے ساتھ مل کر سیکڑوں ایکڑ پر سیوریج کے پانی سے کاشت کی گئی فصل تلف بھی کی تھی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News