
سربراہ تحریک لبیک پاکستان حافظ سعد حسین رضوی نے کہا ہے کہ سانحہ اے پی ایس کبھی نہ بھرنے والے زخم دے گیا ہے۔
سعد حسین رضوی کا کہنا تھا کہ سانحہ اے پی ایس میں شہید اور زخمی بچوں نے دہشت گردوں اور اِن کے نظریات کو اُن کے منہ پہ دے مارا، شہدا نے جان قربان کر کے پوری قوم کو دہشت گردی کے قلع قمع پر متفق کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ آج افواج پاکستان کی قربانیوں کے نتیجے میں وطن عزیز دہشت گردی کے عفریت سے چھٹکارا حاصل کر چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سانحہ اے پی ایس کبھی نہ بھرنے والے زخم دے گیا، درندوں نے معصوم بچوں کو خون میں ہی نہیں نہلایا بلکہ اپنی سفاکیت پوری دنیا کے سامنے عیاں کر کے اپنی ذلت و رسوائی کو دعوت دی۔ اِن درندہ صفت انسانوں کی کبھی حمایت نہیں کی جا سکتی۔
سعد حسین نے کہا کہ 16 دسمبر نے سانحہ اے پی ایس اور سقوط ڈھاکہ کی صورت میں ہمیں کبھی نہ بھرنے والے زخم دیے ہیں، سولہ دسمبر کو ہی دنیا کی سب سے بڑی اسلامی مملکت کو بین الاقوامی سازش کے تحت دو لخت کیا گیا۔ اگر اس وقت کے حکمران عادلانہ رویہ اختیار کر لیتے تو وطن عزیز آج دو لخت کبھی نہیں ہوتا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں قائد اعظمؒ اور علامہ محمد اقبالؒ کے وژن اور آئین پاکستان کی روشنی میں پاکستان کو جدید اسلامی فلاحی ریاست بنانا ہو گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ صاف شفاف انتخابات کے راستے میں کوئی رکاوٹ نہ ڈالی جائے تو انشاء اللہ سب کام ٹھیک ہو جائیں گے۔
واضح رہے کہ سانحہ اے پی ایس پشاور کو سات سال بیت گئے مگر اپنے خون سے علم کے دیے جلانے والے دلوں میں وہ سارے معصوم شہید آج بھی زندہ ہیں۔
سانحہ اے پی ایس کا دلخراش واقعہ 16 دسمبر 2014 کو پیش آیا جب صبح طلباء علم کے حصول کے لیے گھر سے اسکول گئے تھے، وہ ابھی اسکول میں علم کی شمع سے روشناس ہو رہے تھے کہ 10 بجے کے درمیان 7 دہشت گرد اسکول کے اندر داخل ہوئے اور معصوم طلباء سمیت پرنسپل اور دیگر افراد کو بے رحمی سے شہید کیا۔
یہ وہ دن تھا جس کا سورج حسین تمناؤں اور دلفریب ارمانوں کے سنگ طلوع ہوا مگر غروب 132 معصوم و بے قصور بچوں کے لہو کے ساتھ ہوا تاہم یہ وہ سانحہ تھا جس نے ہر محب وطن پاکستانی کو دلگیر و اشکبار کیا۔
معصوم بچوں پر حملہ کرنے والے دہشت گردوں کو افواج پاکستان نے اسی وقت آپریشن کر کے جہنم واصل کردیا جبکہ سہولت کار بعد میں پھانسی پر چڑھ گئے لیکن 16 دسمبر کا وہ دن ملک کی تاریخ کا بھیانک خواب بن کر رہ گیا۔
16 دسمبر 2014 کو اے پی ایس پشاور لہو لہو ہوا تو ملت پاکستان نے بھی رب ذوالجلال کو گواہ بنا کر یہ عہد کر لیا کہ جب تک عرض پاک سے آخری دہشت گرد کا خاتمہ نہ ہو جائے حق و باطل اور بقا و فنا کی یہ جنگ جاری رہے گی۔
اس المناک سانحے کی آج ساتویں برسی کے موقع پر پشاور میں تقریبات کا انعقاد کیا جا رہا ہے، شہداء کے لیے ریسکیو 1122 ہیڈ کوارٹر میں فاتحہ خوانی کی گئی۔
ملک بھر میں اے پی ایس کے شہداء کی درجہ بلندی کے لئے فاتحہ خوانی اور قرآن خوانی بھی کی جا رہی ہے، اس کے ساتھ ساتھ شہداء کی قبروں پر پھولوں کی چادریں بھی چڑھائی جا رہی گی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News