
اسلام آباد کے سرکاری سکولوں میں اساتذہ کا احتجاج جاری ہے، دسویں روز بھی تدریسی عمل شروع نہیں ہو سکا۔
آرڈیننس کے ذریعے فیڈرل ڈائرکٹر ایجوکیشن کو میٹروپولیٹن کارپوریشن کے ماتحت کرنے کا معاملہ طول پکڑگیا ہے، آرڈیننس کے خلاف اساتذہ کا احتجاج دس روز سے جاری ہے۔
فیڈرل گورنمنٹ ایجوکیشن جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا سکول بند رکھنے کا فیصلہ برقرار ہے۔
احتجاجی اساتذہ کا کہنا ہے کہ جب تک آرڈیننس واپس نہیں لیا جاتا اسکولوں کی بندش جاری رہے گی، جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے مطابق اسلام آباد کے 390 ادارے ایک آرڈیننس کے ذریعے مئیر کے ماتحت کر دیے گئے ہیں۔
دوسری جانب والدین کا کہنا ہے کہ اسکولز میں اسٹاف موجود ہے، اسکول کھلے ہیں لیکن بچوں کی تعلیم کا سلسلہ رکا ہوا ہے۔ اعلیٰ حکام اس وفاقی تعلیمی بحران کے خاتمے کے لیے جلد از جلد اقدامات کریں تاکہ تدریسی عمل شروع ہوسکے۔
ترجمان ایکشن کمیٹی کا کہنا تھا کہ ڈھائی لاکھ بچے، 15 ہزار اساتذہ اور 5 ہزار غیر تدریسی ملازمین اس آرڈیننس کی وجہ سے پریشان ہیں۔
چیئرمین ایکشن کمیٹی نے فضل مولا کی قیادت میں سینیٹر عرفان صدیقی سے ملاقات کی۔ آج کی ملاقات کے بعد اگلے لائحہ عمل کے لیے جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا مشاورتی اجلاس ہوگا۔ جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی تعلیمی اداروں میں کارنر میٹنگ کا سلسلہ جاری ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاق نے اسلام آباد ک 530 اساتذہ اور 120 کے قریب غیر تدریسی عملہ ہیں جنہیں 90 کی دہائی میں بھرتی کیا گیا تھا۔
گزشتہ روز پارلیمانی سیکرٹری وجہیہ قمرکی سربراہی میں کمیٹی قائم کی گئی، جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے اپنے نمائندوں کے نام کمیٹی کو دے دیے، کمیٹی کا پہلا اجلاس جلد متوقع ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News