سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ آج کا دن بھارت کو ہمیشہ ذلت و رسوائی کی یاد دلاتا رہے گا۔
صدر آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے جموں و کشمیر کی سولہویں سالگرہ کے موقع پر دبئی میں ایک پر وقار تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج سے تین سال قبل 27فروری کو بھارت نے پاکستان پر حملہ کرنے کی کوشش لیکن ہماری بہادر افواج نے بھارت کا فضائی حملہ ناکام بنا دیا اور بھارت کے 2جنگی جہاز مار گرائے اس کے ایک پائلٹ ابھی نندھن کو گرفتار کیا جبکہ اگلے ہی روز اسے خیر سگالی کے جذبے کے تحت بھارت کو واپس کر دیا جس سے پاکستان کے وقار میں دنیا میں اضافہ ہوا۔
انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشتگردی میں تشویشناک حد تک اضافہ ہو چکا ہے اگر عالمی برادری نے بھارت کو لگام نہ ڈالی تو جموں و کشمیر میں ایک بڑا انسانی المیہ جنم لے سکتا ہے ،بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے اپنے مظالم کا نشانہ اب صرف جموں وکشمیر ہی نہیں بلکہ ہندوستان بھر کے مسلمانوں کو بنا لیا ہے۔
صدر آزاد کشمیر کا کہنا تھا کہ مسلمان نوجوانوں پر یونیورسٹیوں کے دروازے بند کئے جا رہے ہیں جبکہ مسلمان خواتین کی پہچان حجاب کو ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے نشانہ بنایا جا رہا ہے اور انتہا پسند دہشتگرد تنظیمیں جو نارنجی مفلر گلے میں ڈال کر دہشتگردی کا نمونہ بنے ہوئے ہیں، دنیا اب بھارت کے اس جھوٹے پروپیگنڈے کی اصلیت کو جان چکی ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ وزیرعظم عمران خان نے جس طرح اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور دیگر عالمی اداروں پر بھارت کے اصل گھناؤنے روپ کو بے نقاب کیا اس سے بھارت بوکھلاہٹ کا شکار ہو گیا ہے اور اپنے مظالم کو چھپانے کیلئے معصوم اور بے گناہ نہتے کشمیری نوجوانوں کو شہید کررہا ہے۔
سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ مقبوضہ وادی کی تشویشناک صورتحال عالمی برادری سے تقاضا کرتی ہے کہ وہ بھارت پر دباؤ ڈالیں کہ وہ کشمیریوں کو ان کا پیدائشی حق خود ارادیت دے جو اقوام متحدہ نے تسلیم کررکھا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ میں کسی اسٹیٹ یا صوبے کا نہیں بلکہ تحریک آزادی کشمیر کے بیس کیمپ کا صدر ہوں مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کے لیے ہماری کوشش کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے، میں نے آزادکشمیر کی تمام سیاسی قیادت کو تحریک آزادی کے پلیٹ فارم پر یکجا کیا اور اسلام آباد میں کشمیر ریلی منعقد کر کے عالمی برادری کی توجہ مبذول کرانے کی کوشش کی اور اب میں مارچ کے پہلے ہفتے میں مظفرآباد میں کشمیر ریلی منعقد کروں گا۔
صدر آزاد کشمیرکا کہنا تھا کہ آزادکشمیر کی تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین نے میری کال پر مثبت جواب دے کر ریلی میں بھرپور شرکت کی میں اس پر ان کا دل کی اتھاہ گہرائیوں سے شکریہ ادا کرتا ہوں، اس وقت مسئلہ کشمیر ایسے موڑ پر پہنچ چکا ہے کہ ہماری ذرا سی غفلت ناقابل تلافی نقصان پہنچا سکتی ہے اس لئے ہمیں متحد و متفق ہو کر تحریک آزادی میں نئی روح پھونکنی ہو گی۔
سلطان محمود چوہدری کا یہ بھی کہنا تھا کہ حال ہی میں وزیراعظم پاکستان عمران خان کی طرف سے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو مناظرے کی پیشکش پر خاموشی ظاہر کرتی ہے کہ بھارت اس مسئلے کو پرامن طریقے سے حل کرنا ہی نہیں چاہتا اور طاقت کے زور پر جموں کشمیر کے ان علاقوں پر اپنا قبضہ برقرار رکھنا چاہتا ہے۔
صدر آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ جموں و کشمیر کے عوام آزادی کیلئے اپنے سروں پر کفن باندھ چکے ہیں، آج کے حالات کی روشنی میں عالمی طاقتوں کی یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ مسئلہ کشمیر کو جلد از جلد حل کروائیں اور بھارتی حکمرانوں کو اس بات پر آمادہ کریں کہ وہ روایتی ہٹ دھرنے چھوڑ کر بات چیت کے ذریعے اس نیوکلیئر فلیش پوائنٹ کو حل کرائے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
