گورنر سندھ عمران اسماعیل نے جمہوریت کو نقصان پہنچنے پر ذمہ داری کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ کی جانب اشارہ کردیا۔
کراچی میں گورنر سندھ عمران اسماعیل اور وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے مزار قائد پر حاضری دی، فاتحہ خوانی کی اور پھول بھی رکھے، صوبائی وزراء بھی اُن کے ہمراہ موجود تھے۔
اس موقع پر گورنر سندھ عمران اسماعیل نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 23 مارچ بہت جوش و خروش سے منایا جاتاہے، آج بہت بڑی پریڈ کا انعقاد کیا گیا ہے،اس دفعہ چالیس ممالک بھی شریک ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مارچ بہت اہم مہینہ رہا ہے، اسکوائش مقابلے ہوئے، آسٹریلیا ٹیم پاکستان آئی ہوئی ہے، ہماری سیکورٹی ٹیم نے بہت اچھی سیکورٹی دی ہے، او آئی سی کا بہت بڑا وفد پاکستان آیا ہوا ہے۔
عمران اسماعیل نے کہا کہ پاکستان اس وقت کامیابی کی طرف ہے، ہم نے کوشش کی کہ جو راستہ ہمیں قائد نے دکھایا وہ اپنائیں، قائد نے جس خواب کی تعبیر کےلیے پاکستان بنایا وہ ہم نےبنانا ہے۔
گورنر سندھ نے کہا کہ ہماری سرحدوں پر مسائل ہے، آج کے دن کشمیری بھائیوں کو بھی نہیں بھولتے، جن پر کرفیو لگے ہوئے ہیں، وہاں غیر انسانی سلوک روا رکھا جارہاہے اور دنیا کی آنکھیں بند ہیں، ہماری خواہش ہے کہ دنیا ادھر بھی دیکھے۔
صحافی نے گورنر سندھ اور وزیر اعلیٰ سے سوال کیا کہ سیاسی قوتوں کی لڑائی میں اگر جمہوریت کا نقصان ہوا تو کون ذمہ دار ہوگا؟ گورنر سندھ نے وزیر اعلیٰ سندھ کی جانب اشارہ کردیا۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ جمہوریت کو کوئی نقصان نہیں ہوگا اگر آئین پر عمل درآمد کیا جائے گا۔
عمران اسماعیل نے مزید کہا کہ ایم کیوایم ، ق لیگ اور بی اے پی پارٹی اپنا فیصلہ کرنے میں آزاد ہیں، منحرف اراکین نے جو کیا میرے نزدیک وہ غداری ہے، ایسی قانون سازی ہونی چاہیے کہ وہ ایسی جرات نہ کریں۔
دوسری جانب وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگلا سال پچھلے سال سے بہتر ہوگا، متحدہ قومی موومنٹ سے ملاقاتیں ہوئی ہیں، انہوں نے اپنی یاد داشتیں دی ہیں۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ بلدیاتی نظام کے حوالے سے بھی گفتگو ہوئی ہے، 17 نومبر کی مردم شماری پر تشویش تھی، اس پر آئینی حق استعمال کرتے ہوئے پارلیمنٹ کو ریفرنس بھیجا تھا۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے مزید کہا کہ 21 نومبر کو الیکشن کمیشن نے کہا کہ قانون پیش کریں، ورنہ ڈی لیمشن کریں گے، ہم نے بہت جلدی میں قانون بنایا اور ہم نے اس وقت بھی کہا کہ بہتری کی گنجائش ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
