Advertisement
Advertisement
Advertisement

پارلیمنٹ لارجز پر پولیس یلغار وفاقی حکومت کی شکست کی غماز ہے، شرمیلا فاروقی

Now Reading:

پارلیمنٹ لارجز پر پولیس یلغار وفاقی حکومت کی شکست کی غماز ہے، شرمیلا فاروقی
شرمیلا فاروقی

شرمیلا فاروقی نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ لارجز پر پولیس یلغار وفاقی حکومت کی شکست کی غماز ہے۔

پاکستان پیپلز پارٹی کراچی کی رہنماء شرمیلا فاروقی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں کہا کہ پارلیمنٹ لارجز پر پولیس یلغار وفاقی حکومت کی شکست اور بوکھلاہٹ کی غماز ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ نوشتہ دیوار پڑھ لو عدم اعتماد تحریک کامیاب ہو گی اب شکست اور ریخت آپ کا مقدر ہے!

دوسری طرف پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھی پارلیمنٹ لاجز پر پولیس کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ لاجز میں پولیس کا آپریشن اس بات کا ثبوت ہے کہ عمران خان گھبرا گیا ہے، اراکین پارلیمان پر تشدد اور گرفتاریاں ناقابل برداشت ہیں، عمران خان بس بہت ہو گیا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ فوری طور پر پارلیمنٹ لاجز کے آپریشن کو روکا جائے ورنہ ایسی کارروائیوں کا ردعمل حکومت کے لیے اچھا ثابت نہیں ہو گا۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان پولیس کے ذریعے سے اراکین پارلیمان کو ڈرانے کی کوشش میں کامیاب نہیں ہوں گے، عمران خان نے پارلیمنٹ لاجز پر حملہ کروا کر پی ٹی وی پر حملے کی تاریخ دہرا دی ہے، اراکین پارلیمان کا عمران خان پر سے اعتماد اٹھ چکا ہے اور اب گھبرائے ہوئے سلیکٹڈ وزیراعظم نے اراکین اسمبلی کو ہراساں کرنا شروع کر دیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پارلیمنٹ لاجز میں اراکین اسمبلی کے خاندان رہتے ہیں، آج عمران خان نے عوامی نمائندوں کے گھروں میں گھس کر چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کر دیا ہے۔

Advertisement

اس کے ساتھ ترجمان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز شازیہ مری نے بھی بیان دیتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ لاجز پر پولیس کا دھاوا قابل مذمت ہے۔

شازیہ مری نے کہا کہ کٹھپتلی حکومت اب پولیس میں چھپ کر حملہ کر رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران نیازی اراکین پارلیمنٹ کو خوفزدہ نہیں کر سکتے، پولیس اور انتظامیہ کٹھپتلی وزیر اعظم کے غیر قانونی احکامات پر عمل نہ کرے۔

واضح رہے کہ انصارالاسلام کے رضاکاروں نے آج پارلیمنٹ پر دھاوا بول دیا تھا جس پر پولیس کی نفری اور قیدی وین پارلیمنٹ لاجز کے اندر بھجوا دی گئی، ایم این اے سمیت کئی رضاکاروں کو گرفتار کر لیا گیا۔

ترجمان اسلام آباد پولیس کے مطابق آئی جی اسلام آباد محمد احسن یونس نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی چوک پر ناکہ انچارج اور پارلیمنٹ لاجز کے انسپکٹر انچارج کو معطل کردیا۔

ترجمان اسلام آباد پولیس کے مطابق پارلیمنٹ لاجز کے لائن آفیسر کو بھی معطل کر دیا گیا۔

Advertisement

ایم این اے (ن) لیگ علی گوہر بلوچ کا کہنا ہے کہ یہ حکومت کی بوکھلاہٹ ہے کہ پولیس پارلیمنٹ لاجز میں گھسی ہوئی ہے، لاجز جہاں پر اراکین پارلیمنٹ کے بچے بھی رہتے ہیں، چادر اور چاردیواری کا تقدس پامال کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت اور شیخ رشید سے کہتا ہوں سیاسی طور پر مقابلہ کریں، پولیس گردی اور دہشتگردی سے ہم قطعی مرعوب نہیں ہوں ہوں گے،لاجز میں ایم این ایز وزیرداخلہ کی اس پولیس گردی اور غنڈہ گردی کیخلاف احتجاج کریں گے، پولیس کے ساتھ دھکم پیل میں خواجہ سعد رفیق معمولی زخمی بھی ہوئے ہیں۔

خواجہ سعد رفیق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ  پولیس کی بھاری نفری لاجز کے اندر گھس گئی، دروزاے توڑے جارہے ہیں، رانا ثنااللہ بھی اندر موجود ہیں، اندر دھکم پیل جاری ہے، پولیس نے چادر اور چاردیواری کا تقدس پامال کیا ہے۔

ادھرسماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر فواد چوہدری ںے لکھا کہ پارلیمنٹ لاجز پر جمیعت کے غنڈوں کا حملہ ہر لحاظ سے قابلِ مذمت ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسپیکر اسمبلی نے اسلام آباد پولیس کو ان جتھوں کے سہولت کاروں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ قانون کے مطابق ان غنڈوں اور سہولت کاروں سے نمٹا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق اپوزیشن رہنماؤں نے اپنے ارکان کے لاپتہ کیے جانے پر انصار الاسلام کے رضاکاروں کو  اپوزیشن کے تمام ارکان کو سکیورٹی فراہم کرنے کے لئے طلب کیا تھا۔

وزیراعظم کے خلاف دو روز قبل قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں تحریک عدم اعتماد جمع کرائی گئی تھی، جس پر اسپیکر کو اجلاس بلا کر ووٹنگ کرانی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کے مطابق  ان کے ارکان کی تعداد کم کرنے کیلئے گرفتاریاں یا ارکان کو غائب کیا جاسکتا ہے جس پر انصار الاسلام کو سیکیورٹی کے لئے بلایا گیا ہے۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ لاجز میں پولیس نفری کے ساتھ کیسے داخل ہو سکتی ہے۔

Advertisement

آصف علی زرداری نے پارلیمنٹ لاجز میں پولیس نفری کے داخلے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ لاجز میں پولیس نفری کے ساتھ کیسے داخل ہو سکتی ہے۔

آصف علی زرداری نے کہا کہ پولیس کی جانب سے خواجہ سعد رفیق کو زخمی کرنے کی مذمت کرتا ہوں، پولیس حکام کا رویہ افسوسناک ہے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
پرائیوٹ حج کے تحت عازمین حج کیلئے خوش خبری
ربیع الثانی کا چاند کب نظر آئے گا، سپارکو نے پیش گوئی کردی
سیلاب کی تباہ کاریاں؛ جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ نے تازہ ترین سیلابی ڈیٹا جاری کر دیا
سپر ٹیکس کیس سے متعلق سپریم کورٹ سے بڑی خبر آگئی
کوئی منی بجٹ نہیں آئے گا، چیئرمین ایف بی آر
بھارتی فوج اور غیرقانونی افغان باشندے پاکستان میں دہشتگردانہ کارروائیوں میں ملوث ہیں، ڈی جی آئی ایس پی آر
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر