مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ اگلے 48 گھنٹوں میں تحریک عدم اعتماد لائی جائے گی۔
سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگلے دو سے تین دن بہت اہم ہیں، تحریک عدم اعتماد اور اجلاس کی ریکوزیشن دونوں پر غور ہورہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومتی اتحادیوں سے بھی اپوزیشن جماعتیں رابطے میں ہیں، آج آصف زرداری اور شہباز شریف سے بھی ٹیلی فون پر بات ہوئی ہے جبکہ ہماری لیگل ٹیم بھی رابطے میں ہے اور سارے امور کو دیکھا جارہا ہے۔
سربراہ پی ڈی ایم نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کا مجھ سے کوئی رابطہ نہیں ہے، ن لیگ پیپلزپارٹی کا اسٹیبلشمنٹ سے رابطہ ہے یا نہیں، میرے علم میں نہیں ہے۔ اسٹیبلشمنٹ سے کسی نے انفرادی پور پر رابطہ کیا تو ادارے نے اس کا نوٹس لیا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ تمام اپوزیشن جماعتوں کا موجودہ حکومت کو گرانے پر اتفاق ہے، حکومت گرانے کے بعد نئی حکومت کے قیام سے متعلق ابھی کوئی بات چیت نہیں ہوئی، جب وہ مرحلہ آئے گا تو اس پر بھی فیصلہ کر لیا جائے گا۔
سربراہ پی ڈی ایم کا کہنا تھا کہ اپوزیشن جماعتیں حکومت کی اتحادیوں پر انحصار نہیں کر رہی، ہمارا انحصار انفرادی شخصیات پر ہے۔ ہم عدم اعتماد سے پہلے کسی داخلی تنازعے میں نہیں پڑنا چاہتے، اگلے 48 گھنٹوں میں تحریک عدم اعتماد لائی جائے گی۔
مولانا فضل الرحمان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہمارے پاس تحریک کی کامیابی کے لیے نمبرز پورے ہیں، امپائر بظاہر نیوٹرل نظر آ رہے ہیں لیکن ہم نے ایمپائر سے کوئی سپورٹ نہیں لینی۔
سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ اب سیاسی جماعتیں ایک دوسرے پر اعتماد کر رہی ہیں کیونکہ اب اپوزیشن جماعتوں کی ضرورت کامن ہو گئی ہے۔ عدم اعتماد کی تحریک کی سو فیصد کامیابی کا یقین ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
