
نور الحق قادری نے کہا ہے کہ پشاور دھماکہ ہم آہنگی کی فضاء کو خراب کرنے کی ناکام سازش ہے۔
اپنے ایک بیان میں وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری نے پشاور دھماکے کی مذمت کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جاں بحق اور زخمیوں کے لواحقین کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں۔
وفاقی وزیر مذہبی امور کا کہنا تھا کہ جامع مسجد پر حملہ دہشت گردوں کے مذموم عزائم کو ظاہر کرتا ہے، پشاور دھماکہ ہم آہنگی کی فضاء کو خراب کرنے کی ناکام سازش ہے۔
پیر نور الحق قادری نے کہا کہ خود کش دھماکے سے واضح ہو گیا کہ دشمن ابھی تاک میں ہے۔
وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری نے مزید کہا کہ عبادت گاہ پر حملہ آور دشمن نے انسانیت سے عاری عمل کیا، کسی بھی مذہب کی تعلیمات ایسی گھناونی حرکت کی اجازت نہیں دیتی۔
واضح رہے کہ پشاور کے علاقے قصہ خوانی میں کوچہ رسالدار کی جامع مسجد میں جمعہ کی نماز کے دوران دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں 56 افراد شہید اور 100 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔
پولیس کے مطابق پشاورکے قصہ خوانی بازار کی جامع مسجد میں جمعہ کی نماز شروع ہونے سے کچھ دیر پہلے دھماکا ہوا اور اس وقت مسجد میں نمازیوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔
حملہ آور نے قصہ خوانی بازار کی جامع مسجد میں داخل ہونے سے پہلے گیٹ پر موجود پولیس اہلکار کو فائرنگ کرکے شہید کردیا تھا جس پر دوسرے پولیس اہلکار نے مزاحمت کی تو حملہ آور نے اس پر بھی فائرنگ کردی اور پھر مسجد کے اندر داخل ہوتے ہی پہلے فائرنگ کی اور پھر خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ خود کش بمبار نے خود کو منبر کے قریب دھماکے سے اڑایا جس کے بعد ہر طرف انسانی اعضا پھیل گئے جب کہ دھماکے کے فوری بعد پولیس، بم ڈسپوزل اسکواڈ اور امدادی ٹیمیں جائے وقوع پر پہنچ گئے اورپولیس کی بھاری نفری نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔
دوسری جانب امدادی کارروائی میں ریسکیو اداروں نے زخمیوں اور لاشوں کو فوری طور پرلیڈی ریڈینگ اسپتال منتقل کردیا گیا جب کہ لیڈی ریڈنگ اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔
لیڈی ریڈنگ اسپتال
خود کش دھماکے اور فائرنگ کے نتیجے میں اب تک 56 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں اور زخمی ہونے والی کی تعداد بھی 100 سے زیادہ ہے ، جنہیں اسپتال میں طبی امداد دی جارہی ہے البتہ بہت سے زخمیوں کی حالت تشیوشناک ہے جس کے سبب ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔
لیڈی ریڈنگ اسپتال کے ترجمان کے مطابق ہمارے پاس 56 افراد کی لاشیں موجود ہیں اور 194 زخمیوں کو لیڈی ریڈنگ اسپتال لایا گیا ہے جن میں بعض کی حالت تشویشناک ہے البتہ زخمیوں کو بر وقت طبی سہولیات دی گئی ہے اور ادویات، طبی عملے اور خون کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا ہے۔
ابتدائی تحقیقات
تحقیقاتی ٹیم کی جانب سے پشاور دھماکے کی ابتدائی معلومات سامنے آگئیں۔ تحقیقاتی ٹیم کے مطابق قصہ خوانی بازار کی جامع مسجد میں نماز کے دوران ہونے والے خودکش حملے میں بال بیرنگ استعمال کیے گئے جب کہ خود کش بمبار کا اسلحہ بھی جائے وقوع سے مل گیا جو کہ نائن ایم ایم پستول ہے۔
بم ڈسپوزل اسکواڈ کے مطابق دھماکے میں 5 سے 6 کلو گرام بارودی مواد استعمال کیا گیا جس میں بال بیرنگ بھی شامل کیے گئے تھے۔
ایس ایس پی آپریش ہارون رشید نے بھی خودکش حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ حملہ آور نے مسجد کے دروازے پر سیکیورٹی پر تعینات پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کی اور پھر مسجد میں داخل ہوکر خود کو اڑایا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News