وفاقی وزیر تعلیم نے رواں سال سیکنڈری کلاسوں کے لئے یکساں نصاب لانے کا اعلان کردیا ہے۔
فیڈرل بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر شفقت محمود نے کہا کہ جب سے ذمہ داری ملی ہے اس وقت سے یہ بات ذہن میں تھی کہ ملک بھر میں یکساں نصاب تعلیم ہو جس میں ہم کامیاب ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ باہر ممالک میں تعلیم کو فوقیت دی جاتی ہے جس کی وجہ نیشنل کریکولم موجود ہونا ہے جبکہ پاکستان میں یہ نظام موجود نہیں ہے۔
پاکستان میں ’ایک قوم ایک نصاب‘ کا نظریہ موجود نہیں تھا جس کی وجہ سے خوش قسمت بچے مہنگے اور بڑے اسکولوں میں جاتے تھے جبکہ باقی بچے مدارس اور سرکاری اسکولوں میں اپنی تعلیم حاصل کرتے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ وفاقی حکومت میں اب جو نصاب بنایا ہے وہ سب کے لئے یکساں ہے جس میں انگریزی بھی موجود ہے۔
اس کا اصل مقصد یہ ہے کہ ملک اور قوم کو نصاب کے نام پر تقسیم کیا گیا تھا اسے مکمل طور پر ختم کرنا ہے جس کے لئے یکساں نظام اور نصاب تعلیم ضروری ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پری پرائمری اور پرائمری کلاسوں کے لئے یکساں نصاب تعلیم پیش کردیا گیا ہے، اس سال سیکنڈری کلاسوں کے لئے یکساں نصاب پیش کیا جائیگا اور اگلے سال بورڈ کلاسوں کے لئے یکساں نصاب پیش کیا جائیگا۔
انہوں نے بتایا ہے کہ ہم نے قوم سے وعدہ کیا تھا کہ ہم اس دور حکومت میں یکساں نصاب لائیں گے اور اللہ کا شکر ہے کہ اس مقصد میں ہم کامیاب ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کسی بھی نئے نظام کی وجہ سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور اس میں بھی ہمارے سامنے بہت سی مشکلات درپیش ہیں جنہیں ہم حل کرنے کی بھی کوششیں بھی کی جارہی ہیں۔
ہم نے ہنر کی تعلیم کو یقینی بنایا ہے جس کے لئے یونیورسٹی بھی موجود ہے جس میں تقریباً 600 بچے تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔
اس کے علاوہ 170000 لوگوں کو اسکلز کی ٹریننگ بھی دی جارہی ہے جس میں ہر ڈگری حاصل کرنے والے لوگ شامل ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
