
اپوزیشن کے قائدین حکومت کے اتحادیوں کو عدم اعتماد کی حمایت کے لئے منانے میں تاحال ناکام نظر آرہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق اتحادیوں کے ساتھ اپوزیشن کے معاملات طے نہیں ہوپائیں ہیں جبکہ ق لیگ اور ایم کیو ایم مطالبات پورے نہ ہونے پر سپورٹ کے لئے تیار بھی نہیں ہیں۔
مسلم لیگ ق کی جانب سے پنجاب کی وزارت اعلیٰ کا مطالبہ کیا گیا ہے جبکہ ایم کیو ایم نے سندھ میں وزارت بلدیات اور ایڈمنسٹریٹر کراچی کی سیٹ مانگ لی ہے۔
ق لیگ پنجاب کی وزارت اعلیٰ سے کم پر اپوزیشن کو سپورٹ پر تیار نہیں ہے دوسری جانب ن لیگ انہیں وزارت اعلیٰ دینے پر رضامند نہیں ہے۔
اس حوالے سے ق لیگ نے اپنا مؤقف پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ جو بھی وزارت اعلیٰ دے گا ہم اس کو سپورٹ کریں گے۔
ایم کیو ایم نے پی پی پی سے سندھ میں وزارت بلدیات اور ایڈمنسٹریٹر کراچی کی سیٹ مانگ لی گئی ہے۔
علاوہ ازں مولانا فضل الرحمان بھی ق لیگ اور ایم کیو ایم کو منانے میں ناکام ہوگئے ہیں۔
خیال رہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے (ق) لیگ کے پروز الٰہی کو وزیراعلیٰ پنجاب بنانے کی مخالفت کردی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس معاملے پر مریم نواز کا مؤقف ہے کہ پانچ بندوں کی پارٹی سے وزیراعلیٰ بنانا ٹھیک نہیں ہے۔
انہوں نے فیصلہ کیا ہے کہ ق لیگ کو کس شکل میں پنجاب میں لانا ہے اس پر وہ نواز شریف سے بات کریں گی۔
دوسری جانب میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم سے ملاقات ہوئی وہ ڈیمانڈز لیکر آئے تھے ، ان کی کسی بات سے اختلاف نہیں بس کچھ چیزوں کی “ورڈنگ “ دیکھنا ہو گی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News