
جنرل سیکرٹری پیپلز پارٹی وسطی پنجاب سید حسن مرتضیٰ نے کہا ہے کہ پاکستان میں آئین کے ساتھ کھلواڑ کیا جا رہا ہے۔
حسن مرتضیٰ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اس ملک کے ساتھ سازش میں صدر، عمران خان، گورنر اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی ہونی چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ جو خط 7 مارچ کو وصول ہوا 8 مارچ کو عدم اعتماد جمع کرائی، سات مارچ کے خط کے بعد 16 مارچ کو امریکہ کے نمائندے کا شکریہ کیوں ادا کیا گیا؟ پارلیمنٹ میں خود ساختہ کارروائی کے ذریعے آئین توڑا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے پھانسیوں کے پھندے، جیلیں کوڑے سب برداشت کیے۔ پارلیمنٹ توڑنے کے بعد عمران خان وزیراعظم لکھنا ائینی، قانونی اور اخلاقی جرم ہے۔
حسن کا کہنا تھا کہ پنجاب اور سندھ کے گورنرز کی طلبی کسی غیر آئینی اقدام کو ظاہر کرتا ہے، آئین کا احترام کرنے والا کبھی غیر آئینی حرکت کا سوچ نہیں سکتا، بد زبانی اور بد تہزیبی سابق حکمرانوں کی جبلت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جن سے مقابلہ ہے ان کے پاس بے شمار کارڈز ہیں، صرف سیاسی اور جمہوری کارڈ نہیں۔ اگر وہ غیر آئینی حرکت کریں گے تو وہ تاریخ میں لکھا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہماری لڑائی جمہوری اور آئینی ہے اسے ذاتی نہ بنائی جائے، ہمیں خدشہ ہے کہ 6 اپریل کی ووٹنگ سبوتاژ کرنے کے لیے ایمرجنسی یا گورنر راج نافذ کر سکتے ہیں۔
حسن مرتضیٰ نے کہا کہ پنجاب اسمبلی میں جو ہوا 200 ووٹ والے ووٹنگ چاہتے تھے، اقلیت نے لڑائی جھگڑا شروع کیا، منصوبہ بندی کے تحت ہماری تلاشی اور موبائل فون رکھوا لیے گئے، جھوٹوں سے مقابلے کے لیے کوئی راکٹ سائنس نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ گرگٹ کی طرح رنگ بدلنے والے کا جادو گر مقابلہ کر سکتا ہے، ہم آباؤ اجداد کی قربانیوں کو کیسے رائیگاں جانے دیں؟ بڑے سیاسی اتحاد بنائے ہیں الیکشن چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کے تحت کسی الیکشن عمل میں نہیں جا سکتے، صاف شفاف اور غیر جانبدار الیکشن چاہتے ہیں، ابھی تو فارن فنڈنگ کے چور پکڑنے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News