اے این پی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان نے کہا ہے کہ پاکستان کو مضبوط عدلیہ کی ضرورت ہے۔
ایمل ولی خان نے پشاور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کی نومنتخب کابینہ کی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جہاں بھی غلطی ہو گی، اے این پی ببانگ دہل تنقید کرے گی اور آواز اٹھائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ خوشی ہے کہ عدالتیں رات 12 بجے اور چھٹی کے دن بھی کھل رہی ہیں لیکن ہمیں شکایتیں بھی ہیں، پچھلے سات سال سے فارن فنڈنگ کیس چل رہا ہے، دن کو بھی نوٹس نہیں لیا جا رہا، جسٹس قاضی فائز عیسی کو کیوں کسی بنچ کا حصہ نہیں بنایا جا رہا؟
انہوں نے کہا کہ کرسی سے اترنے کے بعد جو باتیں عمران نیازی کر رہا ہے، کوئی پختون یا بلوچ کر سکتا ہے؟ پختون ایسی باتیں کریں گے تو دھماکوں کا سامنا کرنا ہو گا، کوئی بلوچ ایسی بات کرے گا تو وہ لاپتہ افراد کا حصہ بن جائے گا۔
صوبائی صدر اے این پی نے کہا کہ پاکستان جن حالات کا سامنا کر رہا ہے، اب یہ کھیل ختم کرنا ہو گا، یہاں اصل طاقت عوام ہے اور سب اداروں کو اس پر مجبور کرنا ہو گا۔
ان کا کہنا تھا کہ عوامی طاقت کے راستے میں کوئی بھی رکاوٹ بنے گا تو اے این پی مخالفت کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ عمران نیازی آج کل پشاور میں بیٹھا ہوا ہے اور یہاں سے نظام چلا رہا ہے، عمران نیازی پختونخوا کے وسائل سے تخت اسلام آباد کی لڑائی لڑ رہا ہے، پختونخوا کے سرکاری مشینری اور وسائل کو استعمال کر کے جلسے کئے جا رہے ہیں۔
ایمل ولی خان نے کہا کہ ریاست نے خود عمران نیازی کو کھلی چھوٹ دی ہوئی ہے، تبدلی سرکار کی ناکام معاشی پالیسیوں کی بدولت ملکی معیشت تباہ ہو گئی ہے، آئی ایم ایف معاہدہ نہ ہوا تو خدانخواستہ سری لنکا جیسی صورتحال پیدا ہو سکتی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ بات یقینی ہے کہ آئی ایم ایف انٹرم حکومت سے معاہدہ نہیں کرے گا، جب تک اصلاحات نہیں ہوتے صاف شفاف انتخابات کا ہونا ناممکن ہے، حکومت انتخابی اصلاحات کے بعد جبکہ اسٹیبلشمنٹ بجٹ کے بعد انتخابات چاہتی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
