
وزیراعلیٰ سندھ کے معاونِ خصوصی برائے انکوائری، انسپیکشن ٹیم و سیاسی امور اور پی پی پی سندھ کے جنرل سیکریٹری وقار مہدی نے کہا ہے کہ عوام عمران خان اور ان کی سیاست کو مسترد کر چکی ہے۔
تفصیلات کے مطابق وقار مہدی نے اہم بیان دیتے ہوئے کہا کہ عمران نیازی اداروں کو بلیک میل کرنے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں، معیشت کو برباد اور آئین سے انحرافی کے بعد، عمران نیازی اب ملک میں انارکی چاہتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخواہ حکومت نے صوبے کے وسائل کو عوام دشمن سیاست کا ایندھن بنا رکھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان مارچ کرے یا ناچ کرے باشعور عوام اب اس کے جھانسے میں نہیں آئے گی۔
واضح رہے کہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے 25 مئی کو اسلام آباد لانگ مارچ کا اعلان کیا ہے۔
پشاور میں کورکمیٹی کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ پی ٹی آئی کور کمیٹی اجلاس میں لانگ مارچ کا فیصلہ کرلیا ہے ، حقیقی آزادی مارچ 25 مئی کو کیا جائے گا اور میں سری نگر ہائی وے پر دوپہر 3 بجے آپ سے ملوں گا، صرف پی ٹی آئی ورکرز کو نہیں بلکہ پوری قوم کودعوت دے رہا ہوں، سب خواتین کوبھی لانگ مارچ میں شرکت کی دعوت دے رہا ہوں۔
عمران خان نے کہا تھا کہ ہمارامطالبہ ہے کہ اسمبلی تحلیل کریں اورالیکشن کا اعلان کریں اور اداروں نے کہا ہے کہ ہم نیوٹرل ہیں تو پھرنیوٹرل رہیں، ابھی بتارہا ہوں ، 2 دن پہلے انٹرنیٹ بند کردیا جائے گا جب کہ ہمارے پرامن مارچ میں رکاوٹ ڈالی گئی تو قانونی کارروائی کریں گے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ان چوروں کی موجودگی میں قوم کا کوئی مستقبل نہیں ہے، اقتدار میں آنے والوں پر کیسز ہیں، مفرور باہر سے بیٹھ کر فیصلے کر رہا ہے، چوروں کو وزیراعظم اور وزیراعلیٰ بنا دیا گیا، یہ قوم کی توہین ہے، ملک کا وزیراعظم ضمانت پر ہے، یہ اقتدارمیں صرف اپنے مقدمات ختم کرنے آئے تھے، اس ملک کے 22 کروڑ عوام کو ٹشو پیپر کی طرح استعمال کیا گیا۔
عمران خان نے کہا تھا کہ میرے بارے میں کہا گیا وزیراعظم روس چلا گیا ، یہ حکم نہیں مانتا اسے نکالو، روس سے 30 فیصد کم قیمت پرتیل خریدنے کیلئے بات چیت کررہے تھے اور عسکری قیادت کے مشورے سے روس کا دورہ کیا تھا، لیکن اب اس حکومت کی جرات نہیں کہ روس سے سستا تیل لے۔
انہوں نے کہا تھا کہ بھارت نے روس سے سستا تیل لے کراپنی عوام کوفائدہ دیا، بھارت نے کل اپنے ملک میں عوام کے لیے پیٹرول اور ڈیزل سستا کیا جب کہ بیرون ملک پاکستانیوں نے ریکارڈ پیسہ ملک میں بھیجا اور ہم نے ریکارڈ ٹیکس اکٹھا کیا جس سے پیٹرول اور ڈیزل پر سبسڈی دی لیکن ان کے پاس کوئی پلان یا روڈ میپ نہیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم ملک کو مشکل حالات سے نکال رہے تھے کہ کورونا آگیا، جب حکومت میں آئے تو پاکستان کا 20 ارب ڈالر کا بیرونی خسارہ تھا، ہماری حکمت عملی کی دنیا مثال دیتی تھی، ملک میں مہنگائی کی صورتحال تشویشناک ہے، ان کا تجربہ صرف کرپشن کرنے کا تھا۔
سابق وزیراعظم نے کہا تھا کہ آئی ٹی کی ایکسپورٹس پہلی دفعہ 75 فیصد تک بڑھیں ، ہم نے ملک اورعوام کو کورونا کے نقصانات سے بچایا، حکومت ہٹانے کے بعد کیا ہوا سب عوام کے سامنے ہے اور روپیہ گرنے کے بعد ملک میں مہنگائی کا نیا طوفان آنے والا ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ ہماری جی ڈی پی گروتھ 6 فیصد پر تھی، ملک آگے بڑھ رہا تھا، 1960 کی دہائی کے بعد پہلی بار ملک آگے بڑھ رہا تھا، ملک میں ریکارڈ فصلیں ہوئیں، کسانوں کو پیسہ ملا جب کہ جب ہم اقتدارمیں آئے تو ملک دیوالیہ ہونے کے قریب تھا، ہماری حکومت میں ریکارڈ ترقی ہوئی ، خطے میں سب سے زیادہ روزگار پاکستان میں تھا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومت کی تبدیلی کیلئے امریکی سازش ہوئی، یہ سازش میرے خلاف نہیں ملک کے خلاف ہوئی ہے، امریکا نے ملک کے کرپٹ ترین لوگوں کو ساتھ ملایا، اگست کے بعد سازش کا انکشاف ہوگیا تھا، بدقسمتی سے ہم سازش کونہیں روک سکے۔
عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ 7 مارچ کو امریکی انڈرسیکریٹری نے ہمارے سفیر کو دھمکی دی، کوشش کرتے رہے کہ یہ سازش کامیاب نہ ہو، پارٹی چھوڑنے کیلیے ارکان کو 20،20 کروڑکی آفردی گئی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News