شیری رحمان نے جنگلات میں آگ لگا کر ٹک ٹاک بنانے کے واقعے کا نوٹس لے لیا ہے۔
وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک پیغام میں کہا کہ میں نے جنگلات میں ٹک ٹوکرذ کی وجہ سے لگنے والی آگ کے واقعات کا نوٹس لیا ہے، ان واقعات کی سخت الفاظ میں مذمت کرتی ہوں۔
انہوں نے کہا کہ معاملہ ابھی زیر تفتیش ہے لیکن آگ کے واقعات اسلام آباد میں نہیں ہزارہ خیبر پختونخواہ میں ہوئے ہیں،البتہ آگ کے واقعات میں ملوث مجرموں کو سخت ترین سزا ملنی چاہیے۔
میں نے جنگلات میں ٹک ٹوکرذ کی وجہ سے لگنے والی آگ کے واقعات کا نوٹس لیا ہے۔ ان واقعات کی سخت الفاظ میں مذمت کرتی ہوں۔معاملہ ابھی زیر تفتیش ہے لیکن آگ کے واقعات اسلام آباد میں نہیں ہزارہ خیبر پختونخواہ میں ہوئے ہیں،البتہ آگ کے واقعات میں ملوث مجرموں کو سخت ترین سزا ملنی چاہئے۔ 1/3
Advertisement— SenatorSherryRehman (@sherryrehman) May 18, 2022
وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی نے کہا کہ پھر بھی اسلام آباد میں ایسے واقعات سے بچنے اور ریسکیو کے لئے ہم نے سی ڈی اے اور آئی ڈبلیو ایم بی کو کنٹرول روم بنانے کا کہا ہے، کل ایک ہیلپ لائن کا بھی اعلان کیا جائے گا۔
شیری رحمان کا کہنا تھا کہ جنگلات میں آگ واقعات افسوسناک ہیں اور ان کی ہر سطح پر حوصلہ شکنی ہونی چاہیے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ یہ واقعات واضح طور پر ہم میں اخلاقی اور سماجی ذمہ داری کی کمی کو ظاہر کرتے ہیں اور ہم یقیناً اس قسم کی سوچ اور رویے سے ماحولیتی تبدیلی کے اثرات کا مقابلہ نہیں کر سکتے۔
وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمان کا مزید کہنا تھا کہ اب ماحولیتی بحران اور ہماری ذمہ داریوں کو قومی گفتگو کا حصہ بنانے کا وقت ہے۔
یہ واقعات واضح طور پر ہم میں اخلاقی اور سماجی ذمہ داری کی کمی کو ظاہر کرتے ہیں۔ ہم یقیناً اس قسم کی سوچ اور رویے سے ماحولیتی تبدیلی کے اثرات کا مقابلہ نہیں کر سکتے۔ اب ماحولیتی بحران اور ہماری ذمہ داریوں کو قومی گفتگو کا حصہ بنانے کا وقت ہے۔ 3/3
— SenatorSherryRehman (@sherryrehman) May 18, 2022
واضح رہے کہ پاکستان میں آج کل نوجوانوں کے سر پر ٹک ٹاک کا بھوت سوار ہے اور وہ چند سیکنڈزکی ویڈیو بنانے کے لیے کسی بھی حد تک جاسکتے ہیں ، ایسے میں وہ اپنی یا پھر دوسروں کی جان کی پروا کیے بغیر ویڈیو بنانے میں مگن رہتے ہیں۔
سوشل میڈیا پر ان دنوں ٹک ٹاکرز کی جانب سے متعارف کروایا گیا نیا ٹرینڈ وائرل ہورہا ہے جو نہ صرف ان کے لیے خطرناک ہوسکتا ہے بلکہ وہ دیگر انسانوں سمیت جانوروں کے لیے بھی ڈراؤنا خواب ثابت ہوسکتا ہے ، یہ ٹک ٹاکرز اپنی حرکتوں سے قدرتی نعمت کو بھی نقصان پہنچا رہے ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر چند نوجونواں کی ویڈیوز وائرل ہورہی ہیں جنہوں نے ٹک ٹاک پر مختصر ویڈیو بنانے کے لیے جنگلات میں آگ لگائی اور پھر اپنی ویڈیو بنانے کے بعد وہاں سے چل پڑے۔
اسلام آبادین نامی ٹوئٹر ہینڈل سے ایک ویڈیو شیئر کی گئی جس میں ایک لڑکی کو ماڈلنگ کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے جب کہ اس کے عقب میں آگ لگی ہوئی ہے ، دراصل یہ مارگلہ کی پہاڑیاں ہیں جہاں نوجوان لڑکی نے اپنی ماڈلنگ کی خاطر جنگلات میں آگ لگائی۔
دوسری جانب ایبٹ آباد کے مقامی نوجوان نے بھی مارگلہ کی پہاڑیوں کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد ایبٹ آباد کے جنگلات میں آگ لگاکر ٹک ٹاک کے لیے ویڈیو بنائی تاہم اسے محکمہ جنگلات نے گرفتار کرلیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
