
وفاقی وزیر برائے بحری امور فیصل سبزواری نے کہا ہے کہ ہمیں اپنی معیشت کا مسلہ حل کرنا ہو گا۔
تفصیلات کے مطابق پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کی صدارت میں شروع ہوگیا ہے، مشترکہ اجلاس میں ایک نکاتی ایجنڈا پر غور ہوگا جس میں ملک میں موجودہ معاشی صورتحال اور عالمی معاشی و سلامتی کی صورتحال پر بحث ہوگی۔
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں بھی کورم کی نشاندہی کردی گئی، غوث بخش مہر نے کورم کی نشاندہی کی، ارکان کی گنتی کے بعد کورم پورا نکلا اجلاس جاری ہے، پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں حریت پسند رہنما یسین ملک کی سزا کے خلاف قرارداد کی تیاری شروع کردی ہے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ یاسین ملک کو سزا دینے کی ہم بھرپور مذمت کرتے ہیں، یاسین ملک اور علی گیلانی مرحوم ایسی آوازیں ہیں جو امن کا پرچم تھامے رہے۔
فیصل سبزواری نے کہا کہ آئی ایم ایف نے مزاکراتی ٹیم سے بات چیت کے بعد اعلامیہ جاری کیا، آئی ایم ایف نے پٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی واپس لینے کی شرط رکھی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آج کی اپوزیشن کے لوگ سوشل میڈیا پر خوش ہو کر کہہ رہے ہیں کہ پاکستان کا سری لنکا والا حال ہونے والا ہے، یہ وہ ہیں جو ملک کی معیشت چلانے کے ذمہ دار تھے۔
انہوں نے کہا کہ گندم، دالیں، خوردنی تیل ہم درآمد کر رہے ہیں؛ معیشت کے مسلہ کو سنجیدگی سے حل کرنا ہو گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ حکومت کی نیشنل سیکیورٹی پالیسی میں کہا گیا کہ اگر ہم معاشی طور پر خودمختار نہیں ہوتے تو ہماری سلامتی کو خطرہ ہے۔
اس کے علاوہ سینیٹر رضا ربانی نے بھی پارلیمنٹ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ 25 مئی کو بھارتی سامراج نے اپنی انتہا پسند پالیسی کو سامنے رکھتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں ظلم کی ایک اور داستان شروع کی، یاسین ملک صاحب کو ایک نام نہاد ٹرائل کے ذریعے سزا سنائی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہونا یہ چاہیے تھا کہ پوری پاکستانی قوم یکجا ہو کر سراپا احتجاج ہوتی، باالخصوص پوری دنیا کے سامنے اسلام آباد سے ایک بڑا واضح پیغام جاتا۔
انہوں نے کہا کہ افسوس سے یہ کہنا پڑتا ہے کہ 25 مئی کو جو صورتحال پاکستان میں بنائی گئی اس سے کشمیر کے اندر کیا پاکستان میں بسنے والے سوچنے پر مجبور ہو گئے کہ کہیں پاکستان تو انارکی کی طرف گامزن نہیں ہو رہا۔
رضا ربانی نے کہا کہ بابا بلہے شاہ جن چھاؤں کا تذکرہ کرتے ہیں اپنے کلام میں وہ آئین پاکستان اور پارلیمان ہے، ایسا نہ ہو جائے جو جدوجہد ہم کر رہے ہیں کہیں وہ دوبارہ تاریک راہوں کی جانب نہ چلی جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ مقدس انداز میں کہنا چاہتا ہوں کہ پاکستان کے سیاسی منظر کے اندر دو قوتیں ہیں، ہمیں کسی تیسری قوت کی جانب نہیں دیکھنا چاہیے، افسوس سے یہ بات کہتا ہوں کہ دونوں سیاسی قوتیں کسی نہ کسی طریقے سے تکیہ تیسری قوت پر کرتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جہاں ہم تیسری فورس کو دیکھتے رہے اور اب دیکھ رہے ہیں اب وہاں چوتھی فورس بھی شامل ہو رہی ہے، اگر آپ پچھلے چار دنوں کے کورٹس آرڈر دیکھیں تو محسوس ہوتا ہے کہ چھوتی فورس کو بھی پولیٹیکل ارینہ میں لایا جا رہا ہے۔
علاوہ ازیں جاوید عباسی نے بھی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں حریت پسند رہنما یسین ملک کی سزا کے خلاف قرارداد کی تیاری شروع کر دی ہے۔
مرتضی جاوید عباسی نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے معاملے پر پوری قوم یکسو ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کل حریت رہنما یاسین ملک کو ایک انجینئرڈ ٹرائل کے ذریعے سزا سنائی گئی، بھارتی آئین کے تحت اور بین الاقوامی قوانین کے مطابق ہمیں کچھ بنیادی حقوق حاصل ہیں، سب سے مقدم حق حق زندگی اور اس کے فیئر ٹرائل کا حق ہے، یہ حق خود بھارتی آئین نے بھی دے رکھے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کشمیر کے ایک جرات مند بیٹے کو جس طرح سے قانون، ضابطے بالائے طاق رکھ کر سزا سنائی گئی، اس کے لیے پاکستان کا سب سے بڑا فورم مجلس شوریٰ آج اکٹھی ہے، اس پر بحث اور قرارداد منظور کرائی جائے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News