
گدو پاور پلانٹ آتشزدگی میں مجرمانہ غفلت برتے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
سیکرٹری جنرل آئی ای پی انجینئر امیر ضمیر خان کا کہنا ہے کہ گدو پاور پلانٹ میں آتشزدگی کے معاملے کی ابتدائی رپورٹ تیار ہوگئی ہے جس میں مجرمانہ غفلت پائی گئی ہے۔
انجینئر امیر ضمیر خان نے بتایا کہ گدو پاور پلانٹ میں اگ لگنے سے اربوں روپے کا نقصان ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جنوری 2022 میں گدو پاور پلانٹ کی تین ٹربائن کی اوور ہالنگ ضروری تھی ۔ اگر بروقت اوور ہالنگ کر لی جاتی تو یہ قومی نقصان نہ ہوتا۔
سیکرٹری جنرل آئی ای پی نے مزید کہا کہ ڈیڑھ سال قبل گدو پلانٹ اوورہالنگ کا عمل شروع ہونا تھا جس کے لیے بورڈ میں اگست 2020 سے کیس رکھا گیا لیکن عمل درآمد نہ ہو سکا۔
انجینئر امیر ضمیر خان نے کہا کہ ایک سال سے گدو پاور پلانٹ میں چیف ایگزیکٹو نہیں لگایا گیا ۔ جینکوز میں بھی ریگولر چیف ایگزیکٹو نہیں لگایا گیا۔ سال ہا سال سے جینکوز میں نان انجنیئر سربراہ براجمان ہے ۔ اگر اداروں میں پروفیشنل انجنیئرز لگائے ہوتے تو یہ حال نہ ہوتا ۔
انہوں نے حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ذمہ داران کو سزا دی جائے اور نان انجنیئر ز کی جگہ انجنیئرز کو سرکاری اداروں تعینات کیا جائے ۔ واپڈا اور این ٹی ڈی سی جینکوز میں فوری بورڈز تحلیل کیے جائیں اور بورڈز میں پروفیشنل و ٹیکنیکل افراد لگائے جائیں تاکہ سرکلر ڈیٹ ختم ہو اور کارکردگی بہتر ہو سکے ۔
واضح رہے کہ عید الاضحیٰ کی رات کو پاور پلانٹ کے یونٹ نمبر 16 اور 11 میں بارش کے باعث آگ لگ گئی تھی ۔ آگ لگنے سے پاور پلانٹ کے دو یونٹس کے جنریٹر اور ایک روٹر مکمل تباہ ہوگیا تھا جن کی مالیت 25 ارب روپے بتائی جا رہی ہے۔
واقعے کے بعد سے گدو تھرمل پاور پلانٹ کی 265 میگاواٹ بجلی سسٹم سے آؤٹ ہے۔
گدو پاور پلانٹ اس وقت 810 میگاواٹ بجلی پیدا کر رہا ہے۔ پلانٹ میں آگ لگنے سے پہلے 1075 میگاواٹ بجلی پیدا ہو رہی تھی ، ابھی 265 میگاواٹ بجلی سسٹم سے آؤٹ ہے۔
گدو پاور پلانٹ کے ٹوٹل 16 یونٹ میں سے 6 یونٹ چل رہے ہیں جبکہ 10 یونٹ بند پڑے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News