
سیلابی صورتحال
بلوچستان میں اموات کا سلسلہ نہ تھم سکا، سیلاب کی تباہ کاریاں سے مزید 5 افراد لقمہ اجل بن گئے جبکہ جاں بحق افراد کی تعداد 230 تک پہنچ گئی۔
پی ڈی ایم اے کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں 5 افراد جان کی بازی ہار گئے۔
بلوچستان میں قیامت صفریٰ کے مناظر
رپورٹ میں بتایا گیا کہ یکم جون سے اب تک جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 230 ہے جن میں 110 مرد 55 خواتین اور 65 بچے شامل ہیں مختلف حادثات میں 98 افراد زخمی ہوچکے جن میں 55 مرد 11 خواتین اور 32 بچے شامل ہیں۔
26 ہزار سے زائد مکانات منہدم
پی ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق مجموعی طور پر صوبے بھر میں 26 ہزار 897 مکانات منہدم اور جزوی نقصان پہنچا ہے جبکہ بارشوں میں 710 کلو میٹر پر مشتمل مختلف شاہرائیں بھی شدید متاثر ہوئی ہیں۔
2 لاکھ سے زائد مال مویشی ہلاک
پی ڈی ایم اے کا کہنا تھا کہ 2 لاکھ سے زائد مال مویشی سیلابی ریلوں کی نذر ہوگئے تو وہیں 1 لاکھ 98 ہزار 461 ایکڑ زمین پر کھڑی فصلیں اور انگور سیب کے باغات، ٹیوب ویلز بورنگ اور سولر پلیٹس کو نقصان پہنچا ہے۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث بلوچستان کو پنجاب سے ملانے والی شاہراہ فورٹ منرو کے مقام سے بحال کردی گئی ہے، تاحال نصیر آباد ڈویژن مکران ڈویژن سمیت دیگر علاقوں میں تاحال کئی دیہات زیر آب ہیں۔
بلوچستان کے دریاؤں اور نالوں میں سیلاب اور شدید بارش کی پیشگوئی
این ڈی ایم اے کی ایڈوائزری کے مطابق فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن نے آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران مشرقی بلوچستان کے دریاؤں اور نالوں میں درمیانے درجے کے سیلاب اور 24 گھنٹوں کے بعد شدید بارش کی پیشگوئی کی ہے۔
اس میں مزید کہا گیا ہے کہ دریائے کابل میں نوشہرہ اور دریائے کابل اور سندھ کی معاون ندیوں میں کل پیر تک ‘درمیانے سے اونچے درجے کا سیلاب’ متوقع ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News