
وفاقی کابینہ کی جانب سے پی ٹی آئی رہنما شہباز گل کے بیان کو عمران خان کی زبان قرار دے دیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس آج منعقد ہوا جس میں ملک کی معاشی و سیاسی صورتحال پر غور کیا گیا۔
اجلاس کے دوران نیشنل یونیورسٹی آف پاکستان کے قیام کی منظوری کے معاملے سمیت ادویات کی قیمتوں میں ردوبدل سے متعلق ایجنڈا آئٹم بھی مؤخر کردیا گیا ہے۔
اسکے علاوہ وفاقی کابینہ نے ای سی وی کے فیصلوں کی توثیق سمیت سی سی ایل سی کے فیصلوں کی بھی توثیق کر دی گئی ہے۔
کابینہ اجلاس میں ملک کی معاشی صورتحال کا بھی جائزہ لیا گیا جس پر اتحادی رہنماؤں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ عوام میں تشویش کا باعث ہے جبکہ حکومت کو عالمی سطح پر قیمتوں میں کمی کا فائدہ عوام کو پہنچنا چاہیے۔
دوسری جانب وفاقی وزارت برائے موسمیاتی تبدیلی کی جانب سے کابینہ میں رپورٹ پیش کرتے ہوئے وفاقی کابینہ کو موسمی حالات اور آبی صورتحال پر بریفنگ بھی دی گئی۔
بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ پاکستان تیزی سے موسمیاتی تبدیلیوں کا سامنا کر رہا ہے جس کی وجہ سے ہمارے سسٹم میں پانی کم ہو گیا ہے۔
بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ دنیا میں بڑے ڈیمز کا رجحان کم اور چھوٹے ڈیمز کی تعمیر کا رجحان بڑھ رہا ہے جبکہ بڑے ڈیمز کی تعمیر کے لئے بڑی تعداد میں فنڈز درکار ہوتے ہیں اور ہمیں اپنے وسائل کو مد نظر رکھتے ہوئے چھوٹے ڈیمز بنانے چاہئے۔
شیری رحمان کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنی منصوبوں کی ترجیحات تبدیل کرنی ہوگی کیونکہ ہمارے ڈیمز کے منصوبے 10 سے 15 سال تک مکمل نہیں ہوتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان 2025 تک خشک سالی کا شکار ہو جائے گا، ہمیں بروقت اقدامات لینے کی ضرورت ہے جبکہ ہمارے پاس بڑے ڈیمز بنانے کے لئے نا وسائل موجود ہیں اور نا ہی وقت ہے۔
علاوہ ازیں وفاقی کابینہ نے شہباز گل کے ریمارکس پر اظہار تشویش کرتے ہوئے ان کے ریمارکس کو عمران خان کی زبان قرار دیدیا ہے۔
شرکاء کا کہنا تھا کہ ملک اداروں کے خلاف مہم جوئی کا متحمل نہیں ہو سکتا ہے، اداروں میں تقسیم ڈالنے والے ملک سے مخلص نہیں ہو سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News