
بغاوت کے کیس میں گرفتار پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر شہباز گل کے خلاف پولیس نے اہم شواہد جمع کرنا شروع کردیئے ہیں۔
پولیس نے شہباز گل کا پمز اسپتال سے طبی معائنہ کروا لیا جس کے بعد میڈیکل بورڈ نے شہباز گل کو طبی معائنہ ہے بعد مکمل طور پر صحت مند قرار دے دیا ہے۔
اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس کی تفتیشی ٹیم کی جانب سے ڈاکٹر شہباز گل کا موبائل فون برآمد کرلیا گیا ہے تاہم وہ صفحہ برآمد نہیں ہوسکا ہے جسے دیکھ کر وہ ٹاک کر رہے تھے۔
ذرائع نے بتایا کہ پولیس نے شہباز گل کا کال ریکارڈ حاصل کرنے کے لئے سی آئی اے سے رجوع کر لیاموبائل فون فرانزک کے لئے بھجوایا جائے گا یا نہیں فیصلہ نہیں ہو سکا ہے۔
مزید تفتیش کے لئے شہباز گل کے ڈرائیور کے گھر پر چھاپہ مارا گیا ہے جہاں سے ڈرائیور کی بیوی کو گرفتار کیا گیا جبکہ ڈرائیور کو جی سیون سے گرفتار کیا گیا ہے۔
اس حوالے سے تھانہ آبپارہ میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے جبکہ پولیس کا کہنا ہے کہ پولیس چھاپے کے دوران مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
پولیس کی جانب سے اس کیس کا دائرہ کار دیگر صوبوں تک بڑھانے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈاکٹر شہباز گل کیس کے حوالے سے جڑے تمام لوگوں کو گرفتار کریں گے۔
عمران خان کی مزاحمت:
ڈاکٹر شہباز گل کے ڈرائیور/اسسٹنٹ سمیت ان کی اہلیہ کی گرفتاری کی پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے بھرپور مزاحمت کی ہے۔
AdvertisementImported govt of cabal of crooks brought thru foreign backed regime change is using fear & terror in media & ppl to gain acceptance after being routed in Punjab elections.But all they are succeeding in doing is further destabilising country. Only solution is fair & free elections
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) August 11, 2022
عمران خان نے اس حوالے سے اپنے جاری کیے جانے والے پیغام میں کہا ہے کہ غیر ملکی حمایت یافتہ حکومت کی تبدیلی کے ذریعے لائے گئے بدمعاشوں کی امپورٹڈ حکومت پنجاب کے انتخابات میں شکست کھانے کے بعد میڈیا اور عوام میں خوف اور دہشت کا سہارا لے رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس طرح کے اقدامات سے حکومت ملک کو مزید غیر مستحکم کرنے میں کامیاب ہو رہی ہے اور اس کا واحد حل منصفانہ اور آزادانہ انتخابات ہیں۔
عدالتی فیصلہ:
شہباز گل کے خلاف بغاوت پر اکسانے کا مقدمہ درج ہے جس کے تحت اسلام آباد ڈسٹرکٹ سیشن عدالت میں آج صبح پی ٹی آئی رہنما کو پیش کیا گیا۔
پولیس کی جانب سے شہباز گل کو جوڈیشل مجسٹریٹ عمر شبیر کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں پولیس نے شہباز گل کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تاہم ان کے وکیل کی جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کی۔
شہباز گل کے کیس میں پولیس نے استدعا کی کہ ملزم سے اسکا موبائل فون برآمد کرنا ہے، جس پیپر سے دیکھ کر بول رہا تھا وہ پیپر بھی برآمد کرنا ہے۔
اسکے علاوہ روگرام کس کے کہنے پر ہوا اس بارے بھی تفتیش کرنی ہے۔
بعدازاں عدالت نے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے شہباز گل کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے تاہم شہباز گل کو دوبارہ 12اگست کو پیش کرنے کا حکم بھی دیا گیا ہے۔
تحریری حکم نامہ:
عدالت کی جانب سے شہباز گل کے جسمانی ریمانڈ کی منظوری کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا گیا ہے جس کے مطابق شہباز گل کے طبی معائنے کا حکم دیا گیا ہے۔
اسکے علاوہ ریکارڈ کے مطابق شہباز گل کے خلاف الزامات پر جسمانی ریمانڈ ضروری ہے جبکہ ملزم کی ریکارڈڈ آواز سے مشابہت کے لیے فارنزک ٹیسٹ بھی ضروری ہے۔
عدالت نے پولیس کو دو روز میں شہباز گل سے تفتیش کرکے دوبارہ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے،دو روز میں شہباز گل سے تفتیش کرکے عدالت کو آگاہ کیا جائے۔
شہباز گل کا بیان:
کورٹ میں پیشی کے وقت اپنے ایک بیان میں پی ٹی آئی رہنما شہباز گل نے کہا ہے کہ ان کے بیان میں ایسا کچھ نہیں ہے جس سے انہیں شرمندگی ہو، وہ ایک محب الوطن کا بیان ہے۔
تفصیلات کے مطابق شہباز گل نے عدالت کے باہر گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی جانب سے جو بیان جاری کیا گیا وہ اپنی فوج سے پیار کرنے والا بیان ہے جس میں انہوں نے کسی کو اکسانے کی کوشش نہیں کی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News