
سابق وزیراعظم عمران خان کی گرفتاری کے معاملے پر اتحادی حکومت کے درمیان اختلافات سامنے آنے لگے ہیں۔
اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے عمران خان کی گرفتاری کے لئے وزارت داخلہ کی جانب سے وزیراعظم سے اجازت مانگ لی گئی ہے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ وزیراعظم نے گرفتاری کی اجازت دینے سے قبل آصف زرداری، نواز شریف اور فضل الرحمان سے رابطہ کیاہے۔
ذرائع کے مطابق آصف زرداری عمران خان کی گرفتاری کے حامی نہیں ہیں جبکہ نواز شریف اور مولانا فضل الرحمان نے قانون کے مطابق عمران خان کے خلاف کارروائی پر زور دیا ہے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ مولانا فضل الرحمان نے مطالبہ کیا ہے کہ عمران خان کے خلاف قانون اور آئین اور عدالتی فیصلوں کے مطابق عمل کروائیں جبکہ وزیراعظم بھی ذاتی طور پر عمران خان کی گرفتاری کے حامی ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے گرفتاری کی اجازت دینے کا فیصلہ کرنے کے لیے کابینہ سے مشاورت کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے جس کے تحت عمران خان کی گرفتاری سے متعلق وزارت داخلہ کی سمری پر کابینہ سے سرکولیشن سمری یا کل اجلاس سے منظوری لیے جانے کا امکان ہے۔
خیال رہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف دہشت گردی دفعات کے تحت گزشتہ روز مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
اسلام آباد کے تھانہ مارگلہ میں عمران خان کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
پی ٹی آئی چیئرمین کے خلاف مقدمہ مجسٹریٹ صدرعلی جاوید کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔
مقدمے کے متن کے مطابق عمران خان نے نے ایف نائن پارک جلسے میں ایڈیشنل سیشن جج کو دھمکایا ہے جبکہ عمران خان کی تقریر کو بھی ایف آئی آر کے متن کا حصہ بنایا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News