کامران بنگش نے کہا ہے کہ امن وامان کی صورتحال کے مسئلے پر خیبرپختونخوا کو بھی ان بورڈ لیا جائے۔
صوبائی وزیر اعلیٰ تعلیم کامران بنگش نے پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت نے گزشتہ چار سال امن کے لئے بہت کام کیا، 2013 سے پہلے کا پشتو اور بعد کے پختونخوا میں بہت فرق ہے۔
’امپورٹڈ حکومت کی وجہ سے مہنگائی آئی‘
انہوں نے کہا کہ امپورٹڈ حکومت کی وجہ سے مہنگائی آئی ہے، ہم امن اور مذاکرات کے راستے کو ترجیح دیتے ہیں، اس مسئلے پر خیبرپختونخوا کو بھی ان بورڈ لیا جائے۔
’پاکستان کے امن کیلئے وفاق حکومت کے ساتھ بیٹھنے کو تیار ہیں‘
کامران بنگش نے کہا کہ یہاں امن و امان کی صورتحال پر وفاق کے ساتھ تعاون کے لئے تیار ہے، وفاقی حکومت نے جرگہ بنایا جس میں صوبے کو نظر انداز کیا۔
صوبائی وزیر کا کہنا ہے کہ پاکستان کے امن اور مفاد کے لئے وفاق حکومت کے ساتھ بیٹھنے کو تیار ہیں، یہ ایک قومی مسئلہ ہے اسکو صوبے تک محدود نہ رکھا جائے۔
کامران بنگش نے مزید کہا کہ یہاں جو امریکی سفیر آئے وہ مہمان تھے، خان صاحب نے کسی سفیر سے بات نہیں کی۔
قبائلی علاقوں میں امن وامان کی بگڑتی صورتحال، مذاکرات کیلئے جرگہ تشکیل
سوات، میرانشاہ اور میر علی میں امن وامان کی بگڑتی صورتحال کے پیش نظر وفاقی حکومت نے فریقین سے بات چیت کیلئے جرگہ تشکیل دیدیا۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے سوات، میرانشاہ اور میر علی میں امن وامان کی بگڑتی صورتحال کا نوٹس لے لیا ہے اور امن وامان کی بگڑتی صورتحال پر فریقین سے بات چیت کے لیے 16 رکنی جرگہ تشکیل دیدیا ہے جس میں خیبرپختونخوا کی سیاسی جماعتوں کی نمائندگی ہوگی۔
وزیراعظم نے پارلیمانی پارٹیوں کے رہنماؤں پر مشتمل جرگے کی باضابطہ منظوری دیدی ہے جبکہ وزیر دفاع خواجہ آصف نے اس حوالے سے تمام پارلیمانی رہنماؤں کو باضابطہ خط بھی لکھ دیا ہے۔
وزیراعظم نے اکرم درانی سے مشاورت کے بعد پی ڈی ایم و دیگر پارلیمانی جماعتوں پر مشتمل جرگہ تشکیل دیا ہے جس میں پی ڈی ایم جماعتوں کے علاوہ پی پی، اے این پی، جےآئی، این ڈی ایم شامل ہوں گی اور اس کا پہلا اجلاس کل درانی ہاؤس بنوں میں ہوگا۔
جرگہ احتجاج کرنیوالے لوگوں کے نمائندگان سے بات چیت کرے گا اور میر علی میں احتجاج کے باعث بند کی جانے والی سڑکیں کھلوانے کے ساتھ دھرنا بھی ختم کرائے گا۔
مزید پڑھیں: آئی جی سندھ کی زیر صدارت صوبے بھر میں امن وامان کی صورتحال پر اعلیٰ سطحٰی اجلاس
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
