
شمالی وزیرستان
ملک میں ایک اور بچہ پولیو وائرس کا شکار ہوگیا ہے۔
ترجمانِ وزارت صحت کا کہنا ہے کہ شمالی وزیرستان سے پولیو کا ایک اور کیس رپورٹ ہوا ہے جس کے بعد رواں برس وائرس میں مبتلا متاثرہ بچوں کی تعداد 15ہوگئی ہے۔
ترجمان وزارت صحت نے بتایا کہ خیبرپختونخوا سے 17 ماہ کے بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔
ترجمان وزارت صحت نے مزید بتایا کہ پولیو سے متاثرہ بچے میں معذوری کی علامات یکم اگست سے ظاہر ہونا شروع ہوئیں، اس سال شمالی وزیرستان میں یہ پولیو کا 14اور مجموعی طور پر پاکستان کا 15 ہواں کیس ہے۔
ترجمان وزارت صحت نے والدین سے اپیل کی ہے پولیو ورکرز مشکل حالت کے باوجود گھر گھر جا کر بچوں کو پولیو کے قطرے پلا رہے ہیں، اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے ضرور پلایئں۔
پولیو پھیلنے کی وجوہات
ماہرین اس حوالے سے کہتے ہیں کہ یہ ایک ایسا مرض ہے جو چھونے سے پھیلتا ہے، یعنی اس بیماری کو ہم چھوت کی بیماری بھی کہ سکتے ہیں جو زیادہ تر بچوں پر حملہ آور ہوتا ہے کیونکہ ان میں قوت مدافعت بہت کم ہوتی ہے، یہ مرض متاثر شخص کے فضلہ سے پھیلتا ہے، یہ فضلہ گٹر کی نالیوں میں جاتا ہے اور پانی میں مکس ہو کر دوسرون کو متاثر کرتا ہے، اس کا وائرس ہوا میں پھیل کر ہماری خوراک میں شامل ہوجاتا ہے اور ہم اس خوراک کو استعمال کرتے ہیں۔
ہمارے یہاں چونکہ سیورج کا نظام بہت اچھا نہیں ہے یہی وجہ ہے کہ اس وائرس کو پھیلنے میں زیادہ دقت نہیں ہوتی اور یہ باآسانی ہمیں متاثر کر دیتا ہے۔
پولیو کا وائرس بچے کے منہ کے ذریعے جسم میں داخل ہوتا ہے۔ گلے ، معدے، اور آنتوں میں 3 سے 5 روز تک پرورش پاتے ہوئے قبض، قہ، بازو یا ٹانگ میں درد اور گردن میں درد کا سبب بنتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News