
وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ حکومت ملک کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے کے لیے برآمدات اور زرعی پیداوار بڑھانے پر توجہ دے رہی ہے۔
اسلام آباد میں اسلام آباد بزنس سمٹ میں رہنماؤں سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کمپنیوں کو بین الاقوامی مارکیٹ میں اپنی مصنوعات برآمد کرنے میں سہولت فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
انہوں نے زور دیا کہ ملک کے لیے قیمتی زرمبادلہ کمانے کے لیے ہر کمپنی کو اپنی مصنوعات کا کم از کم دس فیصد برآمد کرنا چاہیے۔
زراعت کے شعبے کے حوالے سے وزیر خزانہ نے کہا کہ معیشت کے اس پیداواری شعبے کو درپیش مسائل سے نمٹنے کے لیے ایک ٹاسک فورس قائم کی گئی ہے۔
انہوں نے بتایا ہے کہ ملک اس سال اب تک 1.1 ملین ٹن گندم درآمد کر چکا ہے، گندم کی درآمد پر خرچ ہونے والی رقم کاشتکاروں کی مدد اور اس شعبے میں جدید ٹیکنالوجی متعارف کروا کر بچائی جا سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ برآمدات اور زراعت کو فروغ دینے سے معاشرے کے غریب طبقات کو بھی فائدہ پہنچے گا۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ ہمیں اپنی آمدنی اور اخراجات میں بھی توازن پیدا کرنا ہو گا اور بجٹ اور تجارتی خسارے کے مسائل سے نمٹنے کے لیے اپنے وسائل کے اندر رہنا ہو گا۔
مفتاح اسماعیل نے مختلف شعبوں میں کامیابیاں درج کرنے کے لیے ملک میں تعلیم کے فروغ پر بھی زور دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس وقت تجارتی خسارہ پانچ ہزار دو سو ارب ہے جسے کم کر کےچار ہزار ارب تک لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گذشتہ حکومت نے قرضے لے کر پیدواری صلا حیت بڑھانے کیلئے خرچ نہیں کئے اور بار بار جا کر پیسے مانگنے میں بڑی شرمندگی ہوتی ہے کیونکہ پیکج کا نام لیں یا کوئی اور ،مانگ تو قرض ہی رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ آنے والی نسلوں کو حکومتوں نے پچاس ہزار ارب روپے کا قرض دے دیا ہے جس کو پورا کرنے کے لئے اگر ٹیکس نہیں بڑھا سکتے تو کم سے کم اخراجات کرنا ہوں گے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ تیس ادب ڈالر کی ایکسپورٹ میں ٹیکسٹائل کا شئیر 20 ارب ڈالر ہے لیکن اب ہر کمپنی کو دس فیصد ایکسپورٹ کرنا ہو گی کیونکہ برآمدات بڑھانے کی کیا صرف ٹیکسٹائل کے شعبہ کی ذمہ داری نہیں ہے ۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News