
زو پشاور
زو پشاور کی 19 نئی بسیں پشاور پہنچ گئی ہیں۔
اس حوالے سے ٹرانس پشاور کے ترجمان صدف کامل نے بتایا کہ زو پشاور کی نئی بسیں پشاور پہنچنا شروع ہوگئی ہیں، 19 بسیں پشاور پہنچ گئی ہیں جبکہ مزید 62 نئی بسیں سسٹم میں شامل کی جا رہی ہیں۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ بسوں کی کراچی میں کسٹم کلیئرنس کے بعد پشاور آمد کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے اور باقی بسوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔
صدف کامل نے مزید کہا کہ نئی بسوں کے سسٹم میں شمولیت سے مسافروں کو مزید بہتر سفری سہولت فراہم کی جائے گی اور نئے روٹس بھی فعال کر دیئے جائیں گے۔
بی آر ٹی پشاور کی 62 نئی بسیں چین سے کراچی پہنچ گئیں
چند ہفتے قبل ہی بی آر ٹی پشاور کی 62 نئی بسیں چین سے کراچی پہنچ گئی تھیں۔
ترجمان بی آرٹی کے مطابق زو پشاور کی نئی بسیں کراچی میں پورٹ قاسم پر پہنچ گئی تھیں، سال کے اوائل میں چین کو 86 نئی بسوں کا آرڈر دیا گیا تھا جن میں سے 62 نئی بسیں پاکستان پہنچ گئیں۔
نئی 12 میٹر بسوں کی شمولیت سے بی آر ٹی بسوں کی مجموعی تعداد 220 ہو جائے گی جس سے پشاور کے شہریوں کو مزید بہترسفری سہولیات فراہم ہونگی۔
علاوہ ازیں 24 مزید بسوں کی پاکستان آمد جلد متوقع ہے، جن کے پہنچنے کے بعد بسوں کی مجموعی تعداد 244 تک پہنچ جائے گی۔
پشاور بی آر ٹی معاہدہ
پہلے ایک نظر ڈالتے ہیں پشاور میں چلنے والی بی آر ٹی بسوں کے معاہدے پر جس کے تحت کمپنی کے ساتھ دو سال پہلے 12 سال کے لیے معاہدہ کیا گیا ہے۔
اس معاہدے میں جہاں دیگر متعدد شقیں ہیں وہاں ایک شق یہ ہے کہ جب 12 سالہ یہ معاہدہ مکمل ہو جائے گا تو اس وقت یہ بسیں اس کمپنی کو دے دی جائیں گی۔ اس کے لیے علامتی قیمت مقرر کی گئی ہے جو 288 روپے اور 144 روپے ہے۔
اس معاہدے کے تحت کمپنی نے رضا مندی ظاہر کی ہے کہ وہ یہ بیس 12 سال مکمل ہونے بعد خریدیں گے۔ بی آر ٹی کا معاہدہ ڈائیوو کمپنی کے ساتھ کیا گیا ہے جو یہ آپریشن جاری رکھے ہوئے ہیں۔
آخر یہ بسیں اتنی سستی کیوں دی جائیں گی؟
اس بارے میں پشاور میں ٹرانس پشاور کی ترجمان صدف کامل کا کہنا تھا کہ یہ ایک بین الاقوامی طریقہ کار ہے اور دنیا بھر میں جتنی بھی میٹرو بسیں ہیں ان کی عمر مکمل ہونے پر یہ بسیں اسی ٹھیکیدار یا کمپنی کو دے دی جاتی ہیں جس کے ساتھ معاہدہ کیا جاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ان بسوں کی عام طور پر عمر 12 سال تک ہوتی ہے اور اس کے بعد ان بسوں کا چلنا نقصان دہ ہوتا ہے۔ پاکستان میں جتنی بھی میٹرو بس سروس ہیں ان سب کی کمپنیوں کے ساتھ معاہدے کیے جا چکے ہیں اور یہ بسیں مالکانہ حقوق پر عمر یا معاہدہ مکمل ہونے پر اس کمپنی کو دے دی جائیں گی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News