
ایڈیشنل آئی جی سندھ جاوید عالم اوڈھو نے کراچی کے حوالے سے دیے گئے متنازع بیان کی وضاحت کردی۔
کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ انڈسٹریز(کاٹی) میں تاجروں کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران ایڈیشنل آئی جی سندھ نے کہا کہ تاجر جس بیان کے بارے میں بات کررہے ہیں اس کی وضاحت کرنا چاہتا ہوں ۔
جاوید عالم اوڈھو نے کہا کہ بزنس کمیونٹی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے، بزنس کمیونٹی جب تک اپنا کردار ادا نہیں کرے گی تو بہتری نہیں آسکتی ۔
انہوں نے کہا کہ روز گار پیدا کرکے بزنس کمیونٹی ہمارے لیے کام کرتی ہے بلکہ تاجروں کی ٹیکس کی صورت میں ہی ملک چلتا ہے۔ میرا مقصد صرف کراچی کی بہتری ہےمیرا مقصد دل آزاری کرنا نہیں تھا۔
ایڈیشنل آئی جی سندھ نے کہا کہ میں کراچی کے بارے کیسے غلط بات کرسکتا ہوں ۔ میں کراچی میں رہا ہوں یہاں آپریشن کے بعد امن و امان کی فضا پیدا ہوئی ہے۔
جاوید عالم اوڈھو کا کہنا تھا کہ آٹھ سال پہلے جو شہر کی امن و امان کی صورتحال تھی اب ویسی نہیں ہے۔بھتہ اور اغوا کی کوئی بڑی وارداتیں اب نہیں ہورہی ہیں ۔
انہوں نے مزید کہا کہ امن و امان پہلے سے بہتر ہوا ہے تاہم اسٹریٹ کرائم سب سے بڑا مسئلہ ہے ، شاہین فورس اسی لیے بنائی گئی ہے اور انہیں اسٹریٹ کریمنل کو پکڑنے پر 2 لاکھ روپے انعام بھی دیا ہے۔اب تک 85 کریمنلز کو پکڑ چکے ہیں ۔
ایڈیشنل آئی جی سندھ نے کہا کہ سیف سٹی پروجیکٹس کے بغیر پولیس نامکمل ہے۔وزیر اعلیٰ نے اس حوالے سے اپروول دے دی ہے، کراچی میں آئندہ 2 سال میں سیف سٹی پروجیکٹس مکمل کردیا جائے گا۔
جاوید عالم اوڈوھو کا کہنا تھا کہ اس وقت شہر کو نفری کی ضرورت ہے۔60 ہزار نفری کی ضرورت ہے لیکن اس وقت صرف 42 ہزار نفری ہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ پولیس میں بھرتیوں کے عمل سے امن وامان میں بہتری آئے گی ۔ تھانے اس وقت بڑے کریں جب انہیں مکمل وسائل دئیے جائیں ۔ پولیس کا احتساب کا عمل سخت اور تیز ہے۔
ایڈیشنل آئی جی کا کہنا تھا کہ موبائلز کی کمی ہے تاہم اب ہمیں گا ڑیاں ملنا شروع ہوگئی ہیں ۔ہماری کوشش ہے آئی جی صاحب کراچی کے لیے زیادہ سے زیادہ وسائل حاصل کرسکیں ۔
جاوید عالم اوڈھو نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ اسٹریٹ کرائم کے خلاف ہم سب نے حکمت عملی بنا کر اس کا قلعہ قمع کرنا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News