Advertisement
Advertisement
Advertisement

محکمہ صحت سندھ نے سیلاب متاثرین کے علاج کیلئے پنجاب حکومت سے مدد مانگ لی

Now Reading:

محکمہ صحت سندھ نے سیلاب متاثرین کے علاج کیلئے پنجاب حکومت سے مدد مانگ لی

محکمہ صحت سندھ

محکمہ صحت سندھ نے سیلاب متاثرین کے علاج کے لیے حکومت پنجاب سے مدد مانگ لی ہے۔

تفصیلات کے مطابق محکمہ صحت سندھ نے سیکریٹری صحت پنجاب کو خط لکھ دیا گیا ہے۔

محکمہ صحت سندھ نے خط میں لکھا کہ سندھ کو اس وقت پنجاب کے تعاون کی ضرورت ہے، سندھ میں ڈاکٹرز و پیرا میڈیکس کی کمی کا سامنا ہے، سندھ کے 10 اضلاع میں ڈاکٹرز و پیرا میڈیکس کی اشد ضرورت ہے۔

خط کے متن کے مطابق 10 اضلاع میں ماہر اطفال، ماہر امراض نسواں، ماہر نفسیات اور ماہر امراض جلد سمیت دیگر عملے سمیت دیگر کی اشد ضرورت ہے۔

خط میں لکھا کہ سندھ کے 10 اضلاع میں ماہرین  سمیت 380 طبی عملے کی ضرورت ہے، 27 ماہر جلد، 27 ماہر اطفال، 18 ماہر نسواں اور 18 ماہر نفسیات کی ضرورت ہے۔

Advertisement

خط میں مزید لکھا کہ 45 مرد اور 45 خواتین ڈاکٹرز کی ضرورت ہے، 72 اسٹاف نرسز اور 90 ڈسپنسرز کی ضرورت ہے جبکہ سندھ کے 10 اضلاع میں 38 لاکھ 41 ہزار 492 افراد سیلاب سے متاثر ہیں۔

ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو

وزیر صحت و بہبود آبادی سندھ  ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے کہا کہ محکمہ صحت سندھ کے پاس کینسر اور اس جیسی موزی بیماری پیپیلوما وائرس کا ڈیٹا موجود نہیں ہے۔جبکہ حاملہ خواتین ،ملیریا اور مختلف بیماریوں سے ہونے والی اموات کا ڈیٹا بھی درست نہ ہونے کے خدشات موجود ہیں۔

ان خیالات کا اظہارانہوں نے جمعرات کو جامعہ کراچی میں آئی سی سی بی ایس میں آئی پی وی ایس سمپوزیم کی افتتاحی تقریب میں بطور مہمان خصوصی کیا۔

انہوں نےکہا کہ محکمہ صحت سندھ کے پاس کینسر اور اس جیسی موزی بیماری پیپیلو ما وائرس کا ڈیٹا موجود نہیں ہے۔جبکہ حاملہ خواتین ،ملیریا اور مختلف بیماریوں سے ہونے والی اموات کا ڈیٹا بھی درست نہ ہونے کے خدشات موجود ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ 9000 رجسٹرڈ  سیلاب متاثرہ حاملہ خواتین ہمارے پاس کیمپس میں موجود ہیں لیکن ڈینگی کا ڈینا نجی اسپتال سے نہیں آرہا تھا، 150-200 افراد روزانہ کی بنیاد پر ڈینگی سے متاثر ہورہے ہیں۔ اموات کا ڈیٹا درست نا ہونے کا خدشہ ہے کیوں کہ گھروں میں ہونے والے اموات رپورٹ نہیں ہوتی ہیں لیکن زیادہ اموات کیسٹرو ،اسہال اور پیچش سے ہورہی ہیں۔

Advertisement

عذرا پیچوہو نے کہا کہ نظام اتنا متاثر ہوچکا ہے کہ 1200 صحت کے مراکز غیر فعال ہوچکے ہیں، اس کے سبب بھی ڈیٹا جمع کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سندھ کی وزارتِ صحت اس کوشش میں ہے کہ صوبے میں اس مرض سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں امراض کے مقابل منظم امیونائزیشن پروگرام شروع ہو، اس مرض کی روک تھام میں تحقیق کی ضرورت کلیدی ہے، صحت مند ماں ہی صحت مند خاندان کی پرورش کرسکتی ہے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
ایف بی آر کے ٹیکس ریٹرینز جمع کرانے کی مہم میں تاریخی اضافہ
سود کی شرح اور ایکسچینج ریٹ کی تبدیلی سے قرض کا بوجھ بڑھنے کا خدشہ، رپورٹ
آذربائیجان ٹورازم بورڈ کا کامیاب روڈ شو اسلام آباد میں اختتام پذیر ہوگیا
ای ٹریفک چالان کی شفافیت کا پول کھل گیا، حیدرآباد کے شہری کو غلط چالان موصول
افغانستان کو امن کی ضمانت دینا ہوگی ، خواجہ آصف
ٹرمپ نے پاکستان بھارت کے درمیان جنگ بندی کروا کر لاکھوں جانیں بچائیں ، شہباز شریف
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر