
پنجاب میں عام انتخابات کی تیاریوں کا آغاز، الیکشن کمیشن کی تمام متعلقہ ونگز کو ہدایات جاری
الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے عمران خان کے خلاف توہین الیکشن کمیشن کیس کی سماعت 11 اکتوبر تک ملتوی کردی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن میں ممبر نثار درانی کی سربراہی میں چار رکنی بینچ نے عمران خان، اسد عمر اور فواد چوہدری کے خلاف توہین الیکشن کمیشن کیسز کی سماعت کی۔
سماعت کے دوران عمران خان، اسد عمر اور فواد چوہدری الیکشن کمیشن میں پیش نہیں ہوئے جبکہ عمران خان اور دیگر کی جانب سے وکیل فیصل چوہدری الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے ہیں۔
سماعت کے دوران وکیل فیصل چوہدری نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے تین شوکاز نوٹسز جاری کیے گئے اور یہ شوکاز نوٹسز لاہور ہائیکورٹ میں زیر سماعت ہیں جس پر اعتراض اٹھاتے ہوئے ممبر شاہ محمد جتوئی نے سوال کیا کہ کیا چارج فریم کرنا اور ذاتی حیثیت میں پیش ہونا ایڈورس ایکشن ہے؟
اس موقع پر فیصل چوہدری نے لاہور ہائیکورٹ کے دو آرڈرز الیکشن کمیشن میں پیش کئے اور بتایا کہ الیکشن کمیشن نے لاہور ہائیکورٹ میں جواب جمع کرادیا ہے تاہم لاہور ہائیکورٹ کا لارجر بینچ 29 ستمبر کو کیس کی سماعت کرے گا تو الیکشن کمیشن کو لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کا انتظار کرنا چاہیے۔
اس موقع پر ممبر اکرام اللہ خان نے سوال کیا کہ کیا بطور شہری عمران خان کو قانون کا احترام نہیں کرنا چاہیے؟ کہ جب الیکشن کمیشن نے قانون کے مطابق نوٹسز جاری کیے تو کیا عمران خان قانون اور آئین سے مبرا ہیں؟
اس سوال کے جواب میں وکیل فیصل چوہدری نے کہا کہ الیکشن کمیشن بھی قوانین سے مبرا نہیں ہے، آرٹیکل 5 الیکشن کمیشن پر زیادہ لگتا ہے اور عمران خان سابق وزیراعظم ہیں۔
اس موقع پر ممبر بابر حسن بھروانہ نے کہا کہ عمران خان الیکشن کمیشن آئیں تو ادرے کا بھی احترام ہو جس پر وضاحت پیش کرتے ہوئے وکیل نے کہا کہ ہم صرف چاہتے ہیں ہمارے ساتھ قانون کے مطابق سلوک کیا جائے اور الیکشن کمیشن کے شوکاز نوٹسز آئین اور قانون کے مطابق نہیں ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ عدالت سے قبل الیکشن کمیشن میں شوکاز نوٹسز چیلنج کیے لیکن الیکشن کمیشن نے میرے اعتراضات پر توجہ نہیں دی۔
اس موقع پر ممبر اکرام اللہ خان نے سوال کیا کہ کیا سابق وزیراعظم کو حاضری سے استثنیٰ کا کوئی قانون ہے؟ جبکہ ممبر شاہ محمد جتوئی نے کہا کہ چارج فریم کرنا یا ذاتی حیثیت میں بلانا سخت اقدامات میں نہیں آتا ہے تاہم الیکشن کمیشن وارنٹ گرفتاری جاری کرے یا سخت فیصلہ کرے تو وہ ایڈورس ایکشن میں آئے گا۔
اس موقع پر فیصل چوہدری نے عمران خان، فیصل چوہدری اور اسد عمر کی جانب سے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کردی اور کہا کہ الیکشن کمیشن بڑا دل کر کے لمبی تاریخ دے۔
ممبر شاہ محمد جتوئی نے کہا کہ عمران خان ذاتی حیثیت میں پیش ہوں تو لمبی تاریخ دے دیں گے بعدازاں الیکشن کمیشن نے کیس کی مزید سماعت 11 اکتوبر تک ملتوی کردی گئی۔
اس موقع پر ممبر شاہ محمد جتوئی نے عمران خان، اسد عمر اور فواد چوہدری کو 11 اکتوبر کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ہم 11 اکتوبر کیلئے شوکاز نوٹسز جاری کردیں گے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News