
جعلی ادویات
ترجمان وزارت صحت کا کہنا ہے کہ وفاقی وزیر صحت کی ہدایت پر جعلی ادویات کی روک تھام کیلئے عملی اقدامات کیے جارہے ہیں اور ملک بھر میں ڈسٹری بیوٹرز فارمیسیز اور میڈیکل اسٹورز پر چھاپے بھی مارے جارہے ہیں۔
ترجمان وزارت صحت کے مطابق کراچی پورٹ قاسم پر سنکورا فارما کیخلاف بڑی کارروائی کی گئی اور ڈریپ کی ٹیم نے ہیلتھ اینڈ او ٹی سی رولز کے تحت لسٹڈ فرم سنکورا فارما کی انسپکشن کی۔
ترجمان وزارت صحت نے بتایا کہ فرم صحت و صفائی کی مطلوبہ سہولیات اور تکنیکی افراد کے بغیر، نامناسب کوآلٹی کنٹرول اور مائیکروبیالوجی لیبارٹریز کے بغیر کام کر رہی تھی۔
ترجمان نے کہا کہ فرم اس کی اڑ میں جعلی، غیر رجسٹرڈ، غیر اندراج شدہ مصنوعات کی تیاری میں ملوث پائی گئی، مشتبہ اسٹاک کو ابتدائی طور پر 28 دنوں کے لیے مقررہ فارم-1 پر ضائع نہ کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ فرم کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ تمام اہم مشاہدات کی تعمیل تک پیداواری سرگرمیاں روک دے اور فرم کے نمائندہ کی طرف سے جمع کرائے گئے حلف نامے کے مطابق متعلقہ بورڈ کی باضابطہ منظوری حاصل کرے۔
‘جعلی ادویات کے دھندے میں ملوث افراد انسانیت کے دشمن ہیں’
اس حوالے سے وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل نے کہا کہ جعلی ان رجسٹرڈ ادویات کے خاتمے کیلئے پر عزم ہیں، ڈریپ کو ہدایت کی ہے معیاری اور کوالٹی کی ادویات کی فراہمی کیلئے ہرممکن اقدامات کیے جائیں۔
عبدالقادر پٹیل نے مزید کہا کہ جعلی ادویات کے دھندے میں ملوث افراد انسانیت کے دشمن ہیں، جعلی ادویات میں ملوث مافیاز کیخلاف ڈریپ ایکٹ تحت کارروائیاں کی جائیں گی۔
کراچی سے ذخیرہ کی گئی لاکھوں پیناڈول کی گولیاں برآمد
ایک ہفتے قبل ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے کراچی میں پیناڈول کی ذخیرہ اندوزی کے خلاف بڑی کارروائی کرتے ہوئے تقریباً 2 لاکھ 52 ہزار کی ادویات برآمد کرلیں۔
ترجمان وزارت صحت کے مطابق ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی (ڈریپ) کی ٹیم نے کراچی کی کچی گلی میڈیسن مارکیٹ میں الطاف ٹریڈرز پر چھاپہ مارا جس دوران تقریباً 2 لاکھ 52 ہزار پیناڈول کی ادویات پکڑی گئیں۔
ترجمان کے مطابق وزیر صحت عبدالقادر پٹیل کی ہدایت پر ملک گیر کریک ڈاؤن جاری ہے، جعلی اور غیر رجسٹرڈ اور ذخیرہ اندوزی میں ملوث عناصر کیخلاف قانونی کارروائی کی جارہی ہے۔
ترجمان وزارت صحت کا کہنا تھا کہ ذخیرہ اندوزی کی وجہ سے مارکیٹ میں سے اسی دوائی کی مصنوعی قلت پیدا ہوگئی تھی، فارمیسی سے بہت غیر وارنٹی شدہ اسٹاک برآمد ہوا جوکہ مشکوک ہوسکتا ہے۔
پاکستان میں پیناڈول کی قلت
پاکستان میں بڑے پیمانے پر استعمال ہونے والی اوور دی کاؤنٹر (او ٹی سی) دوائی “پیراسیٹامول” کی شدید قلت نے ملک میں ڈینگی اور کووِڈ 19 کے بڑھتے ہوئے کیسز کی وجہ سے دوائی کی طلب کو متاثر کیا ہے۔
پاکستان میں پیراسیٹامول “گلیکسو اسمتھ کلائن” نامی کمپنی تیار کرتی ہے اور اسے “پیناڈول” کے نام سے فروخت کیا جاتا ہے۔
حالیہ ہفتوں میں ڈینگی اور کووِڈ 19 (کورونا وائرس) کے بڑھتے کیسز کی وجہ سے دوائی کی طلب میں اضافہ ہوا ہے، اس کے علاوہ تباہ کن سیلاب کے نتیجے میں بیماریوں کے پھیلنے سے بھی پیناڈول کی مانگ خاصی بڑھ گئی ہے۔
اس وقت ملک بھر میں پیناڈول کی قلت ہے اور مریض دوائی کے حصول کیلئے جدوجہد کر رہے ہیں۔ یہ دوا درد کو دور کرنے اور بخار کو کنٹرول کرنے کے لیے تجویز کی جاتی ہے جس میں ڈینگی بھی شامل ہے۔
واضح رہے کہ پیناڈول ملک میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والی دوائیوں میں سے ہے اور اس کی مانگ بہت زیادہ ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News